امریکن انشورنش گروپ، ٹیکس آمدنی کی بیساکھیوں پر
17 ستمبر 2008امریکی انشورنش گروپ نے اپنے دیوالیہ پن کو بچانے کی کوششوں میں کامیابی حاصل کر لی ہے اور اب اُس کو مرکزی ریزو بینک سے پچاسی ارب ڈالر فراہم کئے جا رہے ہیں۔ دیوالیہ پن سے بچنے کے لئے امریکہ کی سب سے بڑی انشورنس کمپنی کو اسی ارب ڈالر کی ضرورت تھی۔ امریکن انشورنس گروپ کے دنیا بھر میں کھربوں ڈالر کے اثاثے ہیں اور یہ ادارہ دنیا بھر میں بینکوں کو قرضوں کے خلاف انشورنس فراہم کرتا ہے۔
سرمایہ کار لیہمن برادرز بینک کے دیوالیہ ہونے کی ایک وجہ امریکن انشورنس گروپ میں پیدا شدہ مالی بحران بھی تھا۔ دو تین روز قبل امریکی وزارتِ خزانہ نے لیہمن برادرز بینک کو ہنگامی امداد دینے سے انکار کرتے ہوئے یہ کہا تھا کہ ٹیکس ادا کرنے والوں کی رقم سے ایسا کرنا مناسب نہیں لیکن امریکن انشورنس گروپ کو اُسی مد سےامداد کی فراہمی امریکی معیار پر انگلیاں اٹھانے کا بھی سبب بن سکتی ہے۔
امریکی فیڈرل ریزرو بینک اِس امداد کے عوض امریکن انشورنس گروپ کے اسی فی صد اثاثوں کی ملکیت اپنے کنٹرول میں لے لے گا۔ مرکزی بینک اور اے آئی جی کے درمیان سودے بازی کی منظوری امریکی وزیر خزانہ ہنری پالسن نے دے دی ہے۔
اِس سمجھوتے میں اعلیٰ سطحی انتظامی عہدوں میں تبدیلیاں بھی شامل ہیں۔ جس طرح امریکی وزیر خزانہ نے امریکی انشورنش گروپ کے سربراہ Robert Willumstad کے عہدے چھوڑ دینے کا مطالبہ کیا تھا اور وہ اگلے دِنوں میں اپنے عہدے سے مستعفی ہو جائیں گے۔ وہ تین ماہ قبل ادارے کو بحران سے نکالنے کی کوشش میں سربراہ بنے تھے۔ مالی مفادات کی تبدیلی کے ساتھ ہی اہم عہدوں پر نئی تعیناتیوں کا بھی سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ سبکدوش ہونے والے Robert Willumstad کی جگہ ایڈورڈ لِڈی امریکہ کے سب سے بڑے انشورنس ادارے کو نئی جہت دینے کی کوشش کریں گے۔
امریکن انشورنس گروپ کو مرکزی بینک کی جانب سے فراہم کردہ قرضہ انتہائی زیادہ شرح منافع پر دیا گیا ہے جس کا مقصد ہے کہ اِس کی واپسی کے لئے انشورنش گروپ کو اپنے اثاثے جلد از جلد بیچنے ہوں گے۔ مختلف مقامات پر امریکن انشورنس گروپ کے مالی اثاثوں کا حجم ایک ٹریلیئن سے زائد بیان کیا جاتا ہے۔ اِس سمجھوتے سے یہ تاثر بھی نکلتا ہے کہ اِس انشورنس کمپنی کو نیشنالائز یا قومیا لیا گیا ہے لیکن امریکی اقتصادی ماہرین اِس کی نفی کرتے ہیں۔ امکاناً اِس پیش رفت کے بعد ہی برطانیہ کے بارکلیز بینک کی جانب سے لیمن برادرزبینک کے شمالی امریکہ میں کاروبار اور حصص کو ایک ارب پچتر کروڑ ڈالر میں خریدنے کا اعلان ، عالمی بازارِ حصص میں پیدا شدہ مالی بحران میں کمی کے ساتھ راحت کا سبب بنے گا۔
عالمی اقتصادی ماہرین کا خیال ہے کہ لیہمن برادرز بینک کے بعد اگر امریکن انشورنس گروپ کا بھی مالی انہدام ہو جاتا تو یہ عالمی مالیاتی نظام میں سونامی لہر یا شدید زلزلے کے بعد کی کیفیت پیدا ہو سکتی تھی جس کو بظاہر بچانے کی کوشش کی گئی ہے لیکن کیا امریکی وزارت خزانہ کی یہ کوشش دور رس اثرات کا حامل ہے یا نہیں۔
تازہ صورت حال سے عالمی منڈیوں میں ملا جلا رجحان سامنے آ یا ہے جیسے کہ ٹو کیو، تائیوان، سنگا پور اور سیئول میں بازار حصص کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا مگر شننگھائی، ہانگ کانگ اور آسٹریلیا میں حصص کی قیمتوں میں مندی دیکھنے میں آئی ہے۔ لندن اور فرینکفرٹ میں گو مندی نہیں لیکن اضافے کی رفتار انتہائی سست دیکھی گئی۔