1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکا: ہتھیاروں کی خریداری زور و شور سے جاری

عدنان اسحاق 2 ستمبر 2016

امریکی شہریوں کی جانب سے خود کو مسلح کرنے کا سلسلہ مکمل رفتار سے جاری ہے۔ ہتھیار ساز امریکی ادارے اسمتھ اینڈ ویسن نے بتایا ہے کہ سال کی دوسری سہ ماہی میں ان کا منافع دوگنا ہو گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1JukU
تصویر: picture-alliance/dpa/D. Karmann

امریکا میں آج کل نجی سطح پر اتنی بڑی تعداد میں ہتھیار خریدے جا رہے ہیں، جس کی مثال پہلے بہت کم ہی دیکھنی کو ملی ہے۔ ہتھیار ساز ادارے اسے انتہائی منفرد صورتحال سے تشبیہ دے رہے ہیں۔ امریکی ادارے ایف بی آئی کے مطابق قانونی طور پر ہتھیاروں کی خریداری سے قبل صارف کا پس منظر جانچنے کے لیے دی جانے والی درخواستوں میں واضح اضافہ دیکھا گیا ہے، ’’جولائی کے اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ ایسی درخواستوں میں 28 فیصد کا اضافہ ہوا ہے‘‘۔

رواں برس کے دوران اب تک ایسی سولہ ملین درخواستیں موصول ہو چکی ہیں۔ اس بیان میں مزید کہا گیا کہ اگر یہ سلسلہ اسی طرح سے جاری رہا تو گزشتہ برس کا 23 ملین کا ریکارڈ ٹوٹ جائے گا۔ اس رجحان میں اضافے کی نمایاں وجوہات میں دہشت گردانہ حملوں اور اندھا دھند فائرنگ کے واقعات سے خود کو تحفظ فراہم کرنا بھی شامل ہے۔

US-Waffenboom verdoppelt Gewinn von Smith & Wesson
تصویر: picture-alliance/dpa/D. Karmann

نیو یارک کی ایک یونیورسٹی میں سیاسی امور کے ماہر پروفیسر رابرٹ اسپٹزر کہتے ہیں کہ امریکی صدارتی انتخابات کے لیے چلائی جانے والی مہم ہتھیاروں کی فروخت میں ہونے والے اس اضافے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ وہ کہتے ہیں، ’’شہریوں کا خیال ہے کہ اگر ڈیموکریٹک رہنما ہلیری کلنٹن صدارتی انتخابات جیت گئیں تو ہتھیار رکھنے کے ملکی قوانین اور ضوابط کو سخت کیا جا سکتا ہے۔‘‘

ہتھیار بنانے والے امریکی ادارے اسمتھ اینڈ ویسن کے مطابق دستی ہتیھاروں جیسے کہ پستول اور ہبنڈ گن کی فروخت چالیس فیصد اضافے کے ساتھ 207 ملین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ اس ادارے کے سربراہ جیمز ڈیبنی کا خیال ہے کہ رواں برس فروخت اور منافع کے حوالے سے تمام اہداف حاصل کر لیے جائیں گے، ’’ہم سہ ماہی کی اپنی کارکردگی سے بالکل مطمئن ہیں، جو ہمارے پہلے سے لگائے جانے والے اندازوں سے بھی زیادہ ہے‘‘۔