امریکا میں ایچ ون بی ویزے کے لئے قانونی راستہ
6 جولائی 2016ابھینیوسوریکا سٹوڈنٹ ویزے پر بھارت سے پاکستان آئے تھے۔ اب وہ بیبسن کالج سے ماسٹرز کی ڈگری حاصل کر چکے ہیں اور اپنا کاروبار شروع کرنے والے ہیں لیکن وہ پریشان ہیں کہ انہیں بھارت واپس جانا پڑے گا۔ امریکا میں قیام کے لیے انہیں ایچ ون بی ویزے کی ضرورت ہے جو کام کرنے کا عارضی اجازت نامہ ہے جسے عام طور پر ایک طرح کی لاٹری کے ذریعے حاصل کیا جاتا ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ اس لاٹری کو جیتنے کے امکانات انتہائی کم ہیں۔
سوریکا کی طرح کے دیگر طالب علموں کی مشکلات دور کرنے اور ان کی مدد کے لیے بیبسن اور اس جیسے دیگر پانچ اسکول ایک نئی حکمت عملی کا استعمال کر رہے ہیں جسے ناقدین نے قانونی استحصال کا نام دیا ہے۔ ایچ ون بی ویزہ امریکا میں غیر ملکیوں کے لیے کام کرنے کا بنیادی اجازت نامہ ہے۔ جو ایسے ملازمین کے لیے مخصوص ہے جن کے پاس کم از کم ایک بیچلر ڈگری ہو اور جو خاص پیشوں جیسے کہ ریاضی یا ٹیکنالوجی کے شعبوں میں کام کرتے ہوں۔
ملازمین کے لیے امریکا کی جانب سے جاری کیے گئے 85،000 ویزوں کے لیے درخواست دہندہ ہونے کے لیے کسی کی جانب سے سپونسر شپ کا ہونا لازمی ہے۔ رواں برس دو لاکھ چتھیس ہزار افراد نے سالانہ ویزہ لاٹری میں حصہ لیا تھا۔ البتہ یونیورسٹیوں کے ملازمین یا وہ افراد جو یونیورسٹیوں کو باہر سے خدمات مہیا کرتے ہیں، اس سے مستثنی ہیں اور ایچ ون بی ویزہ براہ راست حاصل کر سکتے ہیں۔ اس استثنا کا استعمال کرتے ہوئے امریکا میں اسکول ایسے پروگرام متعارف کرا رہے ہیں جن سے گریجویٹس اپنے کاروبار کو جمانے کے دورانیے میں یونیورسٹی کیمپس میں بطور معلم جز وقتی ملازمتیں حاصل کر سکیں گے۔
ایسا کرنے سے یونیورسٹی سے فارغ التحصیل افراد یہ کہنے کے مجاز ہوں گے کہ وہ امریکی یونیورسٹی کو اپنی خدمات مہیا کر رہے ہیں۔ اس طرح ویزے کے حصول کا راستہ ان کے لیے ہموار ہو سکے گا۔
امریکی امیگریشن وکلاء ایسوسی ایشن اور ریاست فلاڈیلفیا میں وکالت کے شعبے سے وابستہ بل اسٹاک کا کہنا تھا، ’’ یہ تحریک تعلیمی ویزے پر آنے والے افراد کو پیش آنے والی مشکلات کے باعث شروع ہوئی ہے ۔ کیونکہ انہیں تعلیم ختم ہونے کے بعد امریکا میں قیام کے حوالے سے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ سچ بات تو یہ ہے کہ ایسے ویزے بہت کم ہیں جن سے امریکا میں آنے والے غیر ملکی شہریوں کو جز وقتی ملازمت کی اجازت مل جائے۔‘‘
امریکی کانگریس نے غیر ملکی محققین کو یونیورسٹیوں میں جز وقتی کام کی چھوٹ دی ہے تاہم قانونی ناقدین کی رائے میں ایسا کر کے قانون کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔ یاد رہے کہ ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے ایچ ون بی ویزے کی شدید مخالفت کی ہے۔ ان کا موقف ہے کہ ایسا کر کے امریکی شہریوں سے ملازمتوں کے مواقع چھینے جا رہے ہیں اور اس پر پابندی عائد کی جانی چاہیے۔