امریکا: سیاہ فام ٹین ایجر کے سفاکانہ قتل کی ویڈیو ریلیز
25 نومبر 2015ویڈیو کے مطابق سیاہ فام ٹین ایجر پر پولیس اہلکار نے سولہ گولیاں چلائیں۔ قتل کی یہ ویڈیو گزشتہ برس ایک پولیس کار کے ڈیش بورڈ کے کیمرے سے حاصل کی گئی تھی۔ یہ ویڈیو فوٹیج عدالتی حکم کے بعد عام لوگوں کے دیکھنے کے لیے دستیاب کر دی گئی ہے۔ اِس ویڈیو فوٹیج میں سترہ برس کے لاکوان میکڈونلڈ کو ایک چاقو جیب میں رکھ کر جاتا ہوا دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو میں یہ واضح طور پر محسوس ہوتا ہے کہ وہ کسی نشہ آور شے کے زیر اثر تھا۔ اُس کو چوبیس اکتوبر سن 2014ء کو ایک سفید فام پولیس اہلکار نے ہلاک کیا تھا۔
اِس ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد شکاگو شہر میں ایک پرامن مظاہرہ بھی منظم کیا گیا۔ سینکڑوں مظاہرین ویڈیو کی ریلیز کے بعد قتل کے مقام سے چند کلو میٹر کے فاصلے پر جمع ہوئے۔ یہ پرامن مظاہرین شہر کی سڑکوں پر مارچ کرتے ہوئے نعرہ بازی بھی کرتے رہے۔ وہ پولیس کو مخاطب کر کے نعرے لگا رہے تھے کہ وہ انہیں قتل کرنے کی مجاز نہیں ہے۔ ایک سڑک پر پولیس اہلکاروں کے ساتھ دھینگا مشتی کرنے پر دو مظاہرین کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔
میکڈونلڈ کی ہلاکت کی ویڈیو ایک ایسے وقت پر سامنے آئی ہے، جب سارے امریکا میں یہ بحث جاری ہے کہ پولیس ضرورت سے زیادہ مہلک قوت استعمال کرنے سے گریز نہیں کر رہی ہے اور اِس کو کنٹرول کرنا ضروری ہے۔
ویڈیو فوٹییج میں یہ بھی واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ مقتول لاکوان میکڈونلڈ پولیس گاڑی سے آگے جوگنگ کرتے ہوئے جا رہا ہے۔ پولیس گاڑی سے دو پولیس اہلکار انتہائی تیزی کے ساتھ باہر نکل کر اپنے اپنے ہتھیار تان کر ٹین ایجر کی جانب بڑھتے ہیں جبکہ وہ اُن کی جانب پیٹھ کر کے آگے بڑھتا جا رہا ہے۔ پولیس اہلکار نے بغیر کسی خطرے کے اُس کو گولیاں مار کر ہلاک کر دیا۔ سفید فام پولیس اہلکار نے مرنے والے پر سولہ گولیاں چلائی تھیں۔ ویڈیو میں گولیاں کھا کر ٹین ایجر تڑپتا ہوا دکھائی دیتا ہے۔ اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سفید فام اہلکار نے اس ٹین ایجر کے زمین پر گر جانے کے بعد بھی اُس پر گولیاں برسانے کا سلسلہ جاری رکھا۔
شکاگو پولیس کے جس پولیس اہلکار پر فرد جرم عائد کی گئی ہے، اُس کا نام جیسن وان ڈائیک ہے۔ اُس پر حاضر نوکری ہوتے ہوئے قتل کا ارتکاب کرنے کی فرد جرم عائد کی گئی ہے۔ شکاگو کی کُک کاؤنٹی کی پراسیکیوٹر انیتا الویریز کا کہنا ہے کہ وہ وان ڈائیک پر فرسٹ ڈگری قتل کی فرد جرم اِس لیے بھی عائد کرنا چاہتی تھی تاکہ عوامی غصے میں کمی لائی جا سکے۔ انیتا کے مطابق ویڈیو ریلیز کرنے کا مقصد بھی یہ ہے کہ شکاگو کے شہریوں کو یہ احساس ہو کہ پولیس افسر کو بھی قتل کرنے سے استثنیٰ حاصل نہیں ہے اور وہ بھی غیر قانونی عمل کا ذمہ دار ٹھہرایا جا سکتا ہے۔ پولیس نے مکمل ویڈیو ایک نجی ٹیلی وژن چینل پر ایک کم دورانیے کی کلپ نشر ہونے کے بعد ریلیز کی ہے۔