1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکا: حج کے خواہش مند پاکستانیوں کو لوٹنے والا پاکستانی

امتیاز احمد8 اپریل 2016

حج کے خواہش مند پاکستانیوں کو دھوکا دینے والے نیویارک کے ایک ٹریول ایجنٹ کو آج عدالت میں پیش کر دیا گیا ہے۔ اس ٹریول ایجنٹ پر تین لاکھ پچاس ہزار ڈالر کی ہیرا پھیری کرنے کا الزام ہے اور اس کا نشانہ صرف پاکستانی بنے۔

https://p.dw.com/p/1IRyc
Beginn Pilgerfahrt Hadsch in Mekka 01.10.2014
تصویر: Reuters/Muhammad Hamed

نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اس اسکینڈل سے امریکا میں مقیم وہ پاکستانی مہاجرین متاثر ہوئے ہیں، جو یا تو حج کے لیے مکہ جانا چاہتے تھے یا پھر اپنے آبائی ملک پاکستان۔

پچاس سالہ جنید مرزا نے بروک لین میں اپنی ٹریول ایجنسی کھول رکھی تھی جبکہ پہلے ان کا دفتر ایمپائر اسٹیٹ بلڈنگ میں واقع تھا۔ مجموعی طور پر اس ٹریول ایجنٹ پر اکتیس الزام عائد کیے گئے ہیں، ان میں دھوکا دہی کی اسکیم، منی لانڈرنگ اور بڑے پیمانے پر چوری جیسے الزامات شامل ہیں۔

وکیل استغاثہ کا کہنا تھا کہ الزامات سچ ثابت ہونے کی صورت میں ملزم کو پندرہ برس تک قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔ بروک لین ڈسٹرکٹ اٹارنی کین تھامپسن کا کہنا تھا، ’’مثاثرین میں زیادہ تر وہ پاکستانی شامل ہیں جنہوں نے انتہائی محنت سے پیسے کمائے تھے اور ان کی زندگی کا سب سے بڑا خواب حج کرنا تھا لیکن انہیں ملزم کی طرف سے دھوکا دیا گیا۔‘‘

جنید مرزا کی ٹریول ایجنسی مبینہ طور پر ’ٹریول پیکجیز‘ فراہم کرنے میں مہارت رکھتی تھی۔ یہ ٹریول کمپنی سعودی عرب کے لیے پیکجیز کے علاوہ متعدد ایئر لائنز کے ٹکٹ فروخت کرتی تھی۔ پاکستانیوں کے لیے خصوصی پیکجیز کا آغاز سن دو ہزار گیارہ میں کیا گیا تھا اور یہ سلسلہ سن دو ہزار پندرہ تک جاری رہا۔

نیویارک پراسیکیوٹرز کے مطابق جنید مرزا کی ٹریول ایجنسی نے سستے سفری پیکجیز کے اشتہارات مقامی سطح پر شائع ہونے والے اخبارات میں بھی دیے گئے تھے جبکہ مساجد میں پمفلٹ تقسیم کیے گئے تھے۔

پاکستانی متاثرین میں کئی ٹیکسی ڈرائیور اور ایسی خواتین بھی شامل ہیں، جو گھروں میں مریضوں کی دیکھ بھال کرتی ہیں۔ مبینہ طور پر ان میں سے ہر ایک نے حج پیکج کے لیے چھ چھ ہزار ڈالر ادا کیے تھے۔

پراسیکیوٹرز کے مطابق مرزا نے پیسے تو اپنی جیب میں ڈال لیے مگر وہ سیٹیں بُک کرنے میں ناکام رہے۔ کچھ متاثرین کو اس دھوکا دہی کا اس وقت علم ہوا، جب وہ ایئر پورٹ پر پہنچ چکے تھے۔

متاثرین میں ایک ایسی دلہن بھی شامل ہے، جو اپنی شادی کے سلسلے میں پاکستان جانا چاہتی تھی لیکن ٹکٹ نہ ملنے کی وجہ سے وہ اپنی ہی شادی کی ابتدائی تقریبات میں شریک نہ ہو سکی۔

اسی طرح متاثرین میں وہ کنبہ بھی شامل ہے، جو اپنے تین بچوں کے ساتھ چھٹیاں گزارنے پاکستان آیا لیکن واپسی پر ایئر پورٹ پر انہیں علم ہوا کہ ان کے ٹریول ایجنٹ نے واپسی کے ٹکٹ ہی نہیں خریدے۔