1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکا: ای سگریٹ کی فروخت کے حوالے سے نئی قانون سازی

عدنان اسحاق6 مئی 2016

گزشتہ چند برسوں کے دوران دنیا بھر میں الیکٹرانک یا ای سگریٹ کا رجحان بہت تیزی سے بڑھا ہے۔ امریکا میں اب کم عمر افراد کو ای سگریٹ کی فروخت کے حوالے سے سخت قانون سازی کی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/1Ij3w
تصویر: Getty Images

خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق امریکا کے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن یا ایف ڈی اے نے ای سگریٹوں کی فروخت کے حوالے سے نئے ضوابط جاری کر دیے ہیں، جن کے مطابق 18 سال سے کم عمر کے افراد کو ایسے سگریٹ فروخت کرنے پر پابندی ہو گی۔ اس کے ساتھ ہی ایف ڈی اے نے ای سگریٹ بنانے والی کمپنیوں سے کہا ہے کہ وہ اپنی مصنوعات پر ایسے لیبل چسپاں کریں، جن کے ذریعے ایسے سگریٹوں میں نکوٹین کی مقدار واضح کر دی گئی ہو۔ اس کے علاوہ تشہیر کے لیے ای سگریٹس کی مفت تقسیم پر بھی پابندی ہو گی اور انہیں ایسی خود کار مشینوں سے بھی ہٹا دیا جائے گا، جن سے 18 سال سے کم عمر کے نوجوان انہیں خرید سکتے ہیں۔

USA E-Zigaretten der Firma MarkTen
تصویر: Reuters/G. Cameron

ایف ڈی اے کے مطابق ای سگریٹوں میں نکوٹین مائع کی صورت میں مختلف قسم کے ذائقوں کے ساتھ موجود ہوتی ہے، جن میں پروپائلین گلوکول، گلیسرین اور دیگر اشیاء شامل ہوتی ہیں۔ کش لگانے کی صورت میں مائع گرم ہو کر دھوئیں کی صورت میں صارف کے منہ میں داخل ہوتا ہے، اس عمل کو ’ویپنگ‘ کہا جاتا ہے۔ امریکی محققین گزشتہ برس اپنی ایک رپورٹ میں الیکٹرانک سگریٹ کے مختلف ذائقوں کو مضر صحت قرار دے چکے ہیں۔

نئے ضوابط کے تحت ای سگریٹ پر واضح طور پر لکھا ہونا چاہیے، ’’خبردار! اس میں نکوٹین موجود ہے اور نکوٹین ایک ایسا کیمیائی مادہ ہے، جو نشے کا عادی بنا سکتا ہے۔‘‘ یہ نئے ضوابط ان اداروں پر بھی لاگو ہوں گے، جو مائع نکوٹین تیار کرتے ہیں یا اسے دوسری اشیاء کے ساتھ ملاتے ہیں۔ ایف ڈی اے کے مطابق تمباکو نوشی تمباکو نوش کو اپنا عادی بنا دیتی ہے اور سرطان کی ایک بڑی وجہ بھی ہے۔

ان نئے ضوابط کا اعلان کرنے کے دوران ایف ڈی اے نے امریکا میں ای سگریٹس کے بڑھتے ہوئے رجحان پر تشویش کا اظہار بھی کیا۔ اس بیان میں کہا گیا کہ 2015 ء میں اسکول کی سطح کے تقریباً تین ملین بچے ای سگریٹس پیتے تھے جبکہ 2014ء میں یہ تعداد ڈھائی ملین تھی۔ ایف ڈی اے کے مطابق 18 سال سے کم عمر کے افراد کو ای سگریٹ فروخت نہ کرنے کے قانون پر رواں برس یکم اگست سے عمل درآمد شروع ہو جائے گا جبکہ اس سلسلے میں طے کیے جانے والے دیگر ضوابط کو لاگو کرنے میں کچھ سال لگ سکتے ہیں کیونکہ ای سگریٹس بنانے اور فروخت کرنے والے کاروباری اداروں کو معاملات طے کرنے کے لیے وقت درکار ہو گا۔