1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکا اسرائیل ڈیل سے ایرانی عزم مستحکم ہوا، فوجی سربراہ

عاطف توقیر21 ستمبر 2016

ایرانی فوج کے سربراہ محمد حسین بغیری نے کہا ہے کہ امریکا اور اسرائیل کے درمیان 38 ارب ڈالر کی عسکری ڈیل نے ایران کے اپنی فوجی قوت میں اضافے کے عزم کو مزید تقویت دی ہے۔

https://p.dw.com/p/1K60m
Iran Teheran Militärparade mit Raketen
تصویر: picture-alliance/dpa/A. Taherkenareh

ایران کے سرکاری ٹی وی چینل پر براہ راست نشر کی جانے والی تقریر میں جنرل بغیری نے کہا کہ امریکا اور اسرائیل کے درمیان عسکری ڈیل سے ایران کو یہ عزم ملا ہے کہ وہ اپنی دفاعی قوت مزید مستحکم بنائے۔ جنرل بغیری نے یہ بات تہران میں ایک عسکری پریڈ میں کہی۔

اس سالانہ پریڈ میں ایران نے طویل فاصلے تک مار کی صلاحیت والے میزائل ’ذوالفقار‘ اور زمین سے فضا میں مار کرنے والے روسی ساختہ میزائل دفاعی نظام S-300 کی بھی نمائش کی۔

یہ بات اہم ہے کہ گزشتہ ہفتے امریکا اور اسرائیل نے ایک نئے سلامتی معاہدے پر دستخط کیے، جس کے تحت امریکا اگلے دس برسوں میں اسرائیل کو 38 ارب ڈالر کی عسکری معاونت فراہم کرے گا۔

ایران اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا ہے اور اسرائیل مخالف عسکری گروہوں حماس اور حزب اللہ کی حمایت کرتا ہے۔

Symbobild Marine Iran
اس پریڈ میں ایران نے عسکری قوت کا مظاہرہ کیاتصویر: picture-alliance/AP Photo/Salemi

ایران پر 21 ستمبر 1980ء کو ہونے والے عراقی حملے کی برسی کے موقع پر جنوبی ایرانی بندرگاہی شہر بندر عباس میں بھی ایک علیحدہ عسکری پریڈ کا انعقاد کیا گیا۔ اس پریڈ میں ایران نے جدید ترین میزائلوں، بحری جنگی جہازوں اور ہتھیاروں کی نمائش بھی کی۔ اس پریڈ میں وہ عسکری ٹرک بھی دکھائی دیے، جن پر ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے اسرائیل مخالف بیانات بھی درج تھے۔ ان پر تحریر تھا کہ اگر اسرائیل نے ایران پر حملہ کیا تو اسرائیلی شہروں تل ابیب اور حائفہ کا وجود مٹا دیا جائے گا۔

ایران کے نیم سرکاری خبر رساں ادارے تسنیم نے بتایا کہ ذوالفقار طویل فاصلے تک مار کی صلاحیت کا حامل بیلسٹک میزائل ہے، جو ٹھوس ایندھن سے چلتا ہے۔ بعد میں اس خبر رساں ادارے نے دوبارہ بتایا کہ اس میزائل کی رینج سات سو کلومیٹر ہے، تاہم اس میزائل کے بارے میں مزید تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔ اس پریڈ میں قدر ایچ میزائل دکھایا گیا، جس کے بارے میں ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ بیلسٹک میزائل دو ہزار کلومیٹر تک مار کرنے کی صلاحیت کا حامل ہے۔

ایران عراق جنگ کی 36 ویں برسی کے موقع پر ایران میں متعدد مقامات پر تقاریب منعقد کی گئیں۔ سن 1980 تا 1988 جاری رہنے والی اس جنگ میں مجموعی طور پر ایک ملین سے زائد افراد مارے گئے تھے۔