الموریطانی کی گرفتاری پر امریکہ پاکستان سے خوش ہے، لیون پنیٹا
7 ستمبر 2011پنیٹا کا نیویارک میں نائن الیون حملوں کے متاثرین کی یاد میں منائی جانے والی ایک تقریب میں شرکت کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’ ہم پاکستانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، جو دہشت گردی کے خلاف کوششوں میں ہمارے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔‘‘
امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے سابق ڈائریکٹر کا بیان پاکستانی آرمی کے اس اعلان کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں القاعدہ کے سینئر رکن یونس الموریطانی کو گرفتار کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ الموریطانی کو کوئٹہ کے مضافات سے القاعدہ کے دیگر دو اہم کارکنوں سمیت گرفتار کیا گیا تھا۔ رپورٹوں کے مطابق یہ امریکی اور پاکستانی خفیہ ایجنسیوں کی مشترکہ کارروائی تھی۔
پنیٹا کا کہنا تھا کہ دونوں ملک ماضی میں بھی ایسے کامیاب آپریشن کر چکے ہیں لیکن الموریطانی ایک انتہائی اہم شخصیت تھی، جو امریکی مفادات کے خلاف حملے کرنا چاہتی تھی۔
امریکی سیکریٹری دفاع کے مطابق الموریطانی کی گرفتاری القاعدہ کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے اور اس تنظیم کو مسلسل ناکامیوں کا سامنا ہے۔
اسامہ بن لادن کی ابیٹ آباد میں امریکی اسپیشل فورس کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد پاکستانی سکیورٹی اداروں کے ساتھ پیچیدہ تعلقات کا اعتراف کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا، ’’موریطانی کی گرفتاری نے مستقبل میں دونوں ملکوں کے درمیان مثبت تعاون کی بنیاد فراہم کی ہے۔‘‘
ان کا مزید کہنا تھا، ’’یہ ایک حوصلہ افزا علامت ہے کہ اس طرح کی ہماری کوششوں میں پاکستان ہمارا ساتھ دینے پر تیار ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ امریکہ نےالموریطانی تک امریکی تفشیش کاروں کی رسائی کے لیے بھی تجویز پیش کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان کے ساتھ مل کر کام کریں گے اور امید ہے کہ پاکستان اس عسکریت پسند تک ان کو رسائی فراہم کرے گا۔
رپورٹ: امتیاز احمد
ادارت: شامل شمس