1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

القاعدہ کے خلاف فوجی آپریشنز، اماراتی اور امریکی فوجی اکھٹے

عابد حسین
5 اگست 2017

جنوبی یمن میں متحرک القاعدہ کی شاخ کے خلاف جاری آپریشنز میں شریک اماراتی فوجیوں کو امریکی معاونت حاصل ہے۔ تعاون کے اس عمل میں امریکی فوج کے خصوصی دستے شریک ہیں۔

https://p.dw.com/p/2hkHq
Jemen Soldaten in Mukalla
تصویر: picture-alliance/dpa/Y. Arhab

امریکی وزارت دفاع پینٹاگون کے ترجمان نیوی کیپٹن جیف ڈیوس کا کہنا ہے کہ یمن میں القاعدہ کی قوت کو کم سے کم کرنے کے عمل میں امریکی فوج نے اماراتی فوج کے ساتھ تعاون جاری رکھا ہوا ہے۔ ڈیوس کے مطابق اس کا مقصد القاعدہ کی شاخ کی منظم دہشت گردانہ کارروائیوں کو قابواور منصوبہ بندی کی کوششوں کو ناکام بنانا ہے۔

یمن: خفیہ جیلوں میں امریکا اور یو اے ای کا تشدد اور تفتیش

القاعدہ کے نائب سربراہ کی ہلاکت کی تصدیق

یمن میں القاعدہ کے خلاف ’طویل ترین‘ مسلسل امریکی فضائی حملے

یمن میں امریکی فوج کا حملہ، چالیس سے زائد جنگجو ہلاک

جمعہ چار اگست کو امریکی وزارت دفاع نے اس کی تصدیق کی تھی کہ خصوصی فوجی دستے یمن میں متحدہ عرب امارات کے فوجیوں کے عسکری آپریشنز میں معارنت کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے، جن کا مقصد القاعدہ کے جہادیوں کی بیخ کنی ہے۔

یہ امر اہم ہے کہ جنوبی یمن میں القاعدہ کی ذیلی شاخ AQAP خاصی سرگرم ہے اور یہ مسلسل جہادی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس کی سرگرمیوں کا علاقہ شبوہ صوبہ ہے۔

امریکا کا خیال ہے کہ یمن میں متحرک القاعدہ کی شاخ AQAP انتہائی خطرناک ہے اور یہ القاعدہ کے دہشت گردانہ نیٹ ورک کا سب سے خوفناک حصہ ہے۔ امریکا کی جانب سے AQAP پر ڈرونز کے حملے بھی گاہے گاہے کیے جاتے ہیں اور ایک دو مرتبہ امریکی فوج نے چھاپے مار کر مخصوص علاقے میں عسکری کارروائی بھی کی ہے۔

Jemen USA Karte und Flagge Symbolbild
رواں برس اٹھائیس فروری کے بعد سے جہادیوں پر اب تک امریکا نے 80 حملے کیے ہیں۔ تصویر: AP Graphics

امریکی فوج کے ترجمان نے یہ بھی بتایا ہے کہ رواں برس اٹھائیس فروری کے بعد سے جہادیوں پر اب تک امریکا نے 80 حملے کیے ہیں۔ ٹرمپ کے منصب صدارت سنبھالنے کے بعد امریکی فوجیوں نے بیدا صوبے کے ایک علاقے میں ایک بڑا زمینی آپریشن بھی کیا تھا۔ بیدا کا علاقہ یمنی صوبے مارب کے جنوب میں واقع ہے۔

پینٹاگون کے ترجمان نے واضح کیا ہے کہ متحدہ عرب امارات کی فوج کو جو حمایت و تعاون  حاصل ہے، وہ رواں برس جنوری سے شروع ہے۔ ترجمان کے مطابق ان عسکری آپریشنز میں امریکی فوج کی ایک قلیل تعداد شریک ہے جو اماراتی فوج کے زمینی دستوں کو خفیہ معلومات اور عسکری عمل میں صرف تعاون فراہم کرتی ہے۔ امریکی وزارت دفاع کے ترجمان نے اس سے انکار نہیں کیا کہ عملی جنگ میں ان امریکی فوجیوں کی شرکت ہو سکتی ہے۔

امریکا میں متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ القاعدہ کے خلاف جاری آپریشنز میں امریکی اور اماراتی فوجی قریبی رابطہ کاری اور تعاون رکھتے ہیں۔