1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اقوام متحدہ محض اچھا وقت گزارنے کا ایک کلب ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

عابد حسین
27 دسمبر 2016

منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کے عالمی کردار پر انگلی اٹھائی ہے۔ ان کا ناقدانہ تبصرہ سلامتی کونسل کی اُس قرارداد کے تناظر میں ہے، جس میں ویسٹ بینک میں اسرائیلی تعمیراتی پالیسی کی مذمت کی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/2UuWH
USA designierter 45. Präsident Donald Trump
تصویر: picture-alliance/AP Photo/P.M. Monsivais

امریکا کے اگلے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے تازہ ٹویٹ میں کہا ہے کہ اقوام متحدہ جیسے ادارے میں ’کچھ کر دکھانے‘ کے لیے بے پناہ صلاحیتیں ہیں لیکن سردست یہ ’اچھا وقت‘ گزارنے کا ایک کلب بن کر رہ گیا ہے۔ ٹرمپ نے عالمی ادارے کے خود سے تعین کردہ اِس پہلو پر افسوس کا اظہار بھی کیا۔

گذشتہ ہفتے کے دوران بھی ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا تھا کہ اگلے مہینے کی بیس جنوری کو منصب صدارت سنبھالنے کے بعد اقوام متحدہ میں معاملات کو آگے بڑھانے کی صورت حال کو بدل کر رکھ دیا جائے گا۔ نومنتخب امریکی صدر کے دونوں ٹویٹ سلامتی کونسل میں منظور کی جانے والے اُس قرارداد کے بعد سامنے آئے ہیں، جس میں فلسطینی علاقے ویسٹ بینک میں اسرائیل کی نئی آباد کاری کے منصوبوں کی مذمت کی گئی ہے۔

سلامتی کونسل میں منظور کی جانے والی قرارداد کے حق میں چَودہ ووٹ اور مخالفت میں کوئی ووٹ نہیں ڈالا گیا تھا جبکہ رائے شماری کے وقت امریکا غیر حاضر رہا۔ اوباما انتظامیہ کے اِس رائے شماری سے غیر حاضر رہنے کے فیصلے پر بھی اگلے صدر نے خفگی کا اظہار کیا ہے۔ ٹرمپ نے مشورہ دیا تھا کہ امریکی حکومت اِس قرارداد کو بھی ویٹو کر دے لیکن اوباما حکومت نے اِس مشورے کو نظرانداز کر دیا تھا۔

Symbolbild UN sicherheitsrat berät sich zu Syrien
ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کو اچھا وقت گزارنے کا ایک کلب قرار دیا ہےتصویر: picture-alliance//EPA/dpa/J. Szenes

منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ برس یعنی دسمبر سن 2015 میں امریکی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ صدر بننے کے بعد اسرائیل اور فلسطی تنازعے میں غیرجانبداری کا مظاہرہ کریں گے لیکن جوں جوں انتخابی مہم آگے بڑھتی گئی، وہ اسرائیل نواز ہوتے چلے گئے۔ انہوں نے فلسطینی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عسکریت پسندوں نے فلسطینیوں کی لیڈرشپ کو اپنے قبضے میں لے رکھا ہے۔

یہ امر اہم ہے کہ اقوام متحدہ کے کردار پر ترقی یافتہ اور ترقی پذیر اقوام اپنی اپنی سوچ اور پالیسیوں کے تناظر میں بھی تنقید کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔