افغان عوام کو طالبان عسکریت پسندوں کی دھمکی
24 اکتوبر 2009ویب سائٹ پر جارے کئے گئے بیان میں طالبان کی جانب سے افغان عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس بار انتخابات کے دوران، طالبان نئے اور مختلف انداز سے کارروائیاں کریں گے لہٰذا عوام ووٹ ڈالنے سے گریز کریں۔
خیال رہے کہ بیس اگست کے صدارتی انتخابات کے متنازعہ غیر حتمی نتائج کے بعد، موجودہ صدر حامد کرزئی اور ان کے قریبی حریف عبداللہ عبداللہ کے درمیان رن آف یعنی دوبارہ انتخابی مقابلہ سات نومبر کو ہورہا ہے۔
بیس اگست کے انتخابات کو ناکام بنانے کے لئے بھی طالبان کی جانب سے اسی قسم کی دھمکیوں اور مختلف مقامات پر دہشت گردانہ کارروائیوں کے باعث ووٹ ڈالنے کا تناسب اڑتیس فیصد تک محدود رہا تھا۔
حالیہ دھمکی آمیز بیان میں، طالبان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ امریکی اور دیگر غیر ملکی طاقتیں، افغانستان میں انتخابات کے انعقاد سے اپنی عسکری ناکامی کو چھپانے چاہتے ہیں۔ افغان عوام کو خبردار کیا گیا ہے کہ، طالبان کا حکم نہ ماننے والے نتائج کے ذمہ دار خود ہوں گے کیونکہ انہیں بارہا مطلع کیا جا چکا ہے۔
بیان میں طالبان کی قیادت نے، سرگرم عسکریت پسندوں کو مخاطب کر کے کہا ہے کہ وہ افغان اور نیٹو سیکیوریٹی اہلکاروں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ مزید تیز کرنے کے ساتھ ساتھ تمام بڑی شاہراہوں اور راستوں بند کر دیں۔
ملک میں دو لاکھ افغان اور ایک لاکھ نیٹو سیکیوریٹی اہلکار امن عامہ کی صورتحال کو قابو میں رکھنے کی کوششوں میں مصروف ہے تاہم سخت سرد موسم، دور درازکی دیہی بستیاں اور اب تازہ دھمکی ان بہت سے مشکلات میں سے ایک ہے جو اس شورش زدہ ملک میں انتخابات کے پر امن انعقاد کی راہ میں حائل ہیں۔
موجودہ صدر حامد کرزئی کے حریف، سابق وزیر خارجہ عبدللہ عبدللہ کی جانب سے اب بھی خدشات ظاہر کئے جارہے ہیں کہ دوبارہ دھاندلی ہونے کے امکانات موجود ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر موجودہ انتظامیہ نے انتخابات کے نتائج پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی تو وہ، احتجاجا حتمی ووٹنگ سے قبل مقابلے سے دستبردار ہو جائیں گے۔
اس بار، خودمختار الیکشن کمیشن نے ہوائی جہازوں اور ہیلی کاپٹروں کے ذریعے انتخابی مواد کی ملک کے تین سو اسی اضلاع میں ترسیل پر زوردیا ہے۔ اس سے قبل پہاڑی علاقوں میں مواد کی ترسیل کے لئے تین ہزار گدھا گاڑیوں سے کام لیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ مغربی ممالک نے افغانستان میں مزید فوجی دستے بھیجنے کے لئے موثر افغان حکومت کی ضرورت پر زوردیا ہے۔
رپورٹ: شادی خان سیف
ادارت: عابد حسین