افغان ۔ عراق جنگ کے لئے مزید امریکی رقم
20 دسمبر 2007
امریکی قانون دانوں نے ایک نیا بل منظور کیا ہے ۔ جس کے تحت عراق اور افغانستان جاری فوجی کاروائیوں کے لئے مذید ایک سو نواسی ارب ڈالر کی رقم فراہم کی جائے گی۔ منگل کے روز امریکی سینٹ نے رقم کی فراہمی کے حوالے سے بل میں کچھ تبدیلیاں کی تھیں۔ جس پر بدھ کے روز ایوان نمائندگان میں ووٹنگ ہوئی ۔ اس بل کے حق میں 272 اور مخالفت میں 142ووٹ پڑے ۔ اب صدر بش کے دستخط کے بعد یہ بل ، قانون کی صورت اختیار کر لے گا۔ اس بارے میں صدر بش پہلے ہی کہ چکے ہیں کہ اگر ایوان نمائندگان نے بل کے حق میں ووٹ ڈالے تو وہ اس پیکج پر دستخط کر دیں گے۔
امریکی سینٹ کے ترمیم کرنے سے پہلے اس بل میں جو رقم منظور کی گئی تھی وہ صرف افغانستان کے لئے تھی۔ دوسری طرف ڈیموکریٹس کا یہ دیرینہ مطالبہ تھاکہ عراق سے امریکی افواج کی واپسی کے حوالے سے ایک میعاد الاوقات یہ مقرر کیا جائے لیکن موجودہ بل کسی ایسے شرط کے بغیر منظور کیا گیا ہے۔
حکمران جماعت ریپبلکن نے سینٹ مین اس بل کی منظوری پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ اسی جماعت سے تعلق رکھنے والے سینیٹر Mitch Mcconnel ، جنہوں نے اس بل میں ترامیم کی تھیں کہا کہ ہماری پوری کوشش ہے کہ عراق اور افغانستان میں موجود دستوں کے وسائل کو پورا کیا جائے۔ اور اس حوالے سے ہم انہیں اکیلا نہیں چھوڑ سکتے۔
امریکا کے عوام کی بڑی تعداد ابھی بھی عراق جنگ کی مخالفت کر رہی ہے۔ اور صدر بش سے فوج کو واپس بلانے کا مطالبہ بھی کرتی رہتی ہے۔