1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغان صوبائی گورنر کے کمپاؤنڈ پر حملہ، 19 ہلاک

14 اگست 2011

افغانستان کے صوبہ پروان کے گورنر کے کمپاؤنڈ پر عسکریت پسندوں کے حملے میں 19 افراد ہلاک اور 30 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔ حملے کے وقت گورنر عبدالبصیر سالنگی دفتر میں موجود تھے۔

https://p.dw.com/p/12GGq
تصویر: dapd

دارالحکومت کابل سے شمال کی جانب 50 کلومیٹر دور صوبہ پروان کے دارالحکومت چریکار میں طبی ذرائع کے مطابق اب تک 16 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہیں۔ پروان کے صوبائی ہستال کے چیف ڈاکٹر محمد آصف نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا: ’’ اب تک 16 لاشیں جبکہ 29 زخمیوں کو ہستپال لایا جا چکا ہے۔ ہلاک ہونے والوں میں بیشتر سرکاری اہلکار ہیں۔‘‘

دوسری طرف فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے اس حملے میں ہلاک شدگان کی تعداد 19 بتائی ہے۔ اے ایف پی نے افغان وزارت داخلہ کے ترجمان صدیق صدیقی کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس حملے میں 14 سویلین جبکہ پانچ پولیس اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔ صدیقی کے مطابق 37 دیگر افراد زخمی بھی ہیں۔

صوبائی گورنر عبدالبصیر سالنگی کے بقول کم از کم چھ خود کش حملہ آوروں نے ان کے کمپاؤنڈ پر حملہ کیا
صوبائی گورنر عبدالبصیر سالنگی کے بقول کم از کم چھ خود کش حملہ آوروں نے ان کے کمپاؤنڈ پر حملہ کیاتصویر: AP

صوبائی گورنر عبدالبصیر سالنگی کے بقول کم از کم چھ خود کش حملہ آوروں نے ان کے کمپاؤنڈ پر حملہ کیا۔ اس کمپاؤنڈ میں گورنر کے دفتر کے علاوہ ان کی رہائش بھی موجود ہے۔ حملے کے دوران افغان ’تولو‘ ٹیلی وژن سے گفتگو کرتے ہوئے سالنگی کا کہنا تھا: ’’میں کمپاؤنڈ میں موجود ہوں۔ دشمن جنوبی گیٹ سے داخل ہوئے۔ ان میں سے ایک نے وہیں پر خود کو دھماکے سے اڑا لیا جبکہ باقی پانچ نے گورنر ہاؤس پر حملہ کردیا۔ اب تک پانچ دھماکے ہو چکے ہیں۔‘‘

اس موقع پر انہوں نے بتایا کہ حملہ آوروں اور سکیورٹی اسٹاف کے درمیان فائرنگ جاری ہے۔

صوبہ پروان کے گورنر ہاؤس پر اس حملے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کی ہے۔ طالبان کے ایک ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ ’ لڑائی جاری ہے۔‘

مجاہد کا کہنا تھا کہ اس حملے میں خود کش حملہ آور شریک ہیں، تاہم اس نے اس بارے میں زیادہ معلومات نہیں دیں۔

رپورٹ: افسر اعوان

ادارت: ندیم گِل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں