1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغان سرحد کے پاس پاکستانی فوجی کیمپ پر خود کش حملہ ناکام

مقبول ملک اے پی
14 جولائی 2017

پاک افغان سرحد کے قریب پاکستانی قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں ملکی فوج کے ایک کمیپ پر متعدد دہشت گردوں کا ایک خود کش حملہ ناکام بنا دیا گیا۔ اس ناکام حملے میں دو خود کش حملہ آور مارے گئے جبکہ دو فوجی زخمی ہوگئے۔

https://p.dw.com/p/2gZiK
Pakistan Militär Patrouille Peschawar
تصویر: picture-alliance/dpa/B. Arbab

پاکستان دارالحکومت اسلام آباد سے جمعہ چودہ جولائی کو ملنے والی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق عسکریت پسندوں نے پاکستانی سکیورٹی دستوں کو نشانہ بنانے کی یہ کوشش خیبر ایجنسی میں جروبی کے مقام پر کی، جو اس خطے میں پاکستان اور افغانستان کی سرحد سے محض دو کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ یا آئی ایس پی آر کی طرف سے بتایا گیا کہ یہ عسکریت پسند سرحد پار کر کے افغانستان سے پاکستانی علاقے میں آئے تھے۔ یہ دونوں شدت پسند خود کش بمبار جیکٹیں پہنے ہوئے تھے اور انہوں نے جروبی میں فوجی کیمپ پر حملے کی کوشش کی۔

’کھلونا‘ تو بم تھا، جنوبی وزیرستان میں چھ بچے ہلاک

پارا چنار، کوئٹہ، کراچی حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد 85 ہو گئی

ڈرون حملے میں حقانی نیٹ ورک کا ایک کمانڈر ہلاک

ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ان شدت پسندوں کا موقع پر ہی پاکستانی دستوں کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ شروع ہو گیا تھا، جس دوران دونوں حملہ آور ہلاک جبکہ دو پاکستانی فوجی زخمی ہو گئے۔

آج جمعہ چودہ جولائی کی صبح پیش آنے والے اس واقعے میں ایک حملہ آور اپنی جیکٹ سے خود کش بم دھماکا کرنے میں کامیاب ہو گیا تھا جبکہ دوسرے کو پاکستانی دستوں نے گولی مار دی۔ پاکستانی میڈیا کے مطابق دوسرے حملہ آور کو سکیورٹی فورسز کے ان نشانچیوں نے  ہلاک کر دیا، جو اس کیمپ میں ڈیوٹی پر تھے۔

پارا چنار میں بم دھماکا، کم از کم تیرہ ہلاک

اس ناکام دہشت گردانہ حملے کی خیبر ایجنسی میں سکیورٹی ذرائع نے بھی اپنا نام ظاہر کیے بغیر تصدیق کر دی ہے جبکہ پاکستان کی سرکاری نیوز ایجنسی اے پی پی کے مطابق آئی ایس پی آر نے بھی اس ناکام حملے کی یہی تفصیلات بتائی ہیں۔

ہمیں واپس جانے کی اجازت دی جائے، بے گھر قبائلی

شیعہ اقلیت اور مردم شماری عملے کو نشانہ بنایا: جماعت الاحرار

پارا چنار میں بم دھماکا، کم از کم چوبیس ہلاک

اسی دوران ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق پاکستانی طالبان کی تنظیم ٹی ٹی پی کے ایک منحرف دھڑے جماعت الاحرار کے ترجمان اسد منصور نے اپنے ایک بیان میں کوئی تفصیلات بتائے بغیر دعویٰ کیا ہے کہ جروبی کے ملٹری کیمپ پر یہ حملہ اسی ممنوعہ تنظیم کے جنگجوؤں نے کیا۔

پاکستانی سکیورٹی دستے خیبر ایجنسی کے قبائلی علاقے میں سرگرم عسکریت پسند گروپوں کے خلاف کئی بار کارروائیاں کر چکے ہیں لیکن  اس نیم خود مختار علاقے میں خونریزی پر ابھی تک قابو نہیں پایا جا سکا۔

جان مکین کا دورہ شمالی وزیرستان