افغانستان میں کرپشن، آسٹریلوی شہری کا اعتراف جرم
5 اکتوبر 2011واشنگٹن سے موصولہ رپورٹوں میں خبر ایجنسی اے ایف پی نے بتایا ہے کہ امریکی محکمہ انصاف کے مطابق اس آسٹریلوی ملزم نے امریکی دارالحکومت میں ایک وفاقی عدالت میں اپنے خلاف مقدمے کی سماعت کے دوران مقامی وقت کے مطابق منگل کی شام یہ اعتراف کر لیا کہ اس نے افغانستان میں اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران دس ہزار ڈالر رشوت وصول کی تھی۔
ملزم کا نام نیل کیمپ بیل ہے، اس کی عمر 61 برس ہے اور اس نے اپنے خلاف لگائے گئے الزامات میں سے کم از کم ایک میں اپنے قصور وار ہونے کا اقرار کر لیا ہے۔ امریکی محکمہ انصاف کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق ملزم نے عدالت کو بتایا کہ اس نے ایک ایسی افغان تنظیم کے ایجنٹ کے طور پر، جسے امریکہ کی طرف سے وفاقی امدادی رقوم دی جاتی تھیں، دس ہزار ڈالر بطور رشوت وصول کیے تھے۔
کیمپ بیل نے سن 2009 اور 2010 کے دوران افغانستان میں بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرت یا IOM کے ایجنٹ کے طور پر خدمات انجام دی تھیں۔ اس تنظیم کو امریکہ کی طرف سے سن 2002 کے بعد سے اب تک 260 ملین ڈالر سے زائد کی رقوم مہیا کی جا چکی ہیں، جن کی ادائیگی کا مقصد جنگ سے تباہ حال افغانستان میں ہسپتالوں، اسکولوں اور ایسے دیگر اداروں کی تعمیر تھا۔
امریکی وزارت انصاف کے بیان کے مطابق ملزم کیمپ بیل نے اعتراف کیا کہ جولائی سن 2010 میں افغانستان میں اس نے ایک ضمنی ٹھیکیدار کو تعمیر نو کے مختلف منصوبوں کے لیے 15 ملین ڈالر سے زائد کی امریکی رقوم کی فراہمی کا انتظام کرنے کے عوض ایک لاکھ 90 ہزار ڈالر بطور رشوت وصول کرنے پر اتفاق کر لیا تھا۔بعد میں اس رقم میں سے ملزم کو ایک امریکی خفیہ اہلکار کے ذریعے، جس نے خود کو ایک سب کنٹریکٹر ظاہر کیا تھا، دس ہزار ڈالر ادا کیے گئے تھے جبکہ اس آسٹریلوی باشندے کو باقی ماندہ رقم کچھ عرصے بعد بھارت میں ادا کی جانا تھی۔
بعد میں جب یہ آسٹریلوی شہری رشوت کی باقی ماندہ رقم وصول کرنے کے لیے نئی دہلی پہنچا تو بھارتی خفیہ ادارے سی بی آئی کے اہلکاروں نے اسے گرفتار کر لیا تھا۔ بھارت میں گزشتہ برس اگست میں IOM کے اس ایجنٹ پر فرد جرم عائد کر دی گئی تھی۔ اس سال فروری میں اسے ملک بدر کر کے امریکہ بھیج دیا گیا تھا، جہاں اب اس نے اپنے خلاف بدعنوانی کے الزام میں اپنے قصور وار ہونے کا اقرار کر لیا ہے۔
اس مقدمے میں نیل کیمپ بیل کو سزا 14 دسمبر کو سنائی جائے گی۔ اس نے عدالتی کارروائی کے دوران یہ وعدہ بھی کیا کہ وہ رشوت کے طور پر وصول کردہ دس ہزار ڈالر کی رقم بھی واپس کر دے گا۔ واشنگٹن میں امریکی وفاقی عدالت کی طرف سے اس مقدمے میں ملزم کو دس سال تک قید کی سزا کے علاوہ ڈھائی لاکھ ڈالر تک جرمانے کا حکم بھی سنایا جا سکتا ہے۔
رپورٹ: مقبول ملک
ادارت: عدنان اسحاق