افغانستان: افیون کی فصلوں کو بیماری کا سامنا
17 مئی 2010افغانستان ميں دنيا ميں سب سے زيادہ افيون پيدا ہوتی ہے۔ اسی افيون سے وہ گاڑھی ليہی بنائی جاتی ہے، جس کے ذريع ہيروئين تيار کی جاتی ہے۔ افيون کی 90 فيصد کاشت افغانستان کے جنوبی صوبے ہلمند ميں ہوتی ہے۔ اس صوبے ميں ہزاروں امريکی فوجی جس بغاوت کو کچلنے ميں مصروف ہيں، اُس کو مالی مدد افيون اور ہيروئين کے ناجائز کاروبار سے بھی ملتی ہے۔
افيون کی کاشت افغانستان کے ہزاروں غريب کسانوں کی روزی کا ذريع بھی ہے۔ عالمی برادری برسوں سے يہ کوشش کررہی ہے کہ افيون کی فصل پر کسانوں کا انحصار کم کيا جاسکے، ليکن کسان اس لئے دوسری فصليں اُگانے پر آمادہ نہيں ہورہے ہيں کيونکہ ان فصلوں سے زيادہ آمدنی نہيں ہوتی ہے۔
پچھلے دنوں يہ انکشاف ہوا ہے کہ افغانستان ميں افيون کے پودوں ميں ايک نامعلوم بيماری پھيل رہی ہے۔ کابل ميں اقوام متحدہ کے منشيات اور جرائم کی روک کے دفتر UNODC کا کہنا ہے کہ اس کی تصديق نہيں کی جاسکتی کہ افيون کی فصلوں کو متاثر کرنے والی بيماری کس قسم کی ہے، ليکن اندازہ ہے کہ موسم گرما کے اختتام تک افيون کی کاشت پر اس کا اثر بہت شديد ہو گا۔
کابل ميں UNODC کے ترجمان نے کہا کہ بظاہر ايسا معلوم ہوتا ہے کہ اس طرح افيون کی پيداوار قدرتی طور پر ہی کم ہوجائے گی، ليکن اگر کسانوں نے محسوس کيا کہ دوسری فصليں بھی اس بيماری سے متاثر ہورہی ہيں اور اگر افيون کی قيمت ميں اور اضافہ ہوا تو پھر وہ اور زيادہ افيون کاشت کريں گے اور اس طرح لمبی مدت کے اعتبار سے اس کے نقصانات کہيں زيادہ ہوں گے اور افيون کی کاشت کو کم کرنے کی کوششوں کو سخت دھچکہ لگے گا۔
اقوام متحدہ کے ترجمان نے کہا کہ بيماری سے متاثرہ پودوں کے نمونوں پر تجربات کا سلسلہ ابھی جاری ہے۔ اُنہوں نے يہ بھی کہا کہ اس اب تک نامعلوم بيماری سے، سبزيوں اورسيب،خوبانی اور انار کے پھل جيسے دوسرے پھلوں کے باغات کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے جو افغانستان کی زرعی معيشت کے لئے بہت ضروری ہيں۔ اس لئے ہميں فتح کا نعرہ لگانے سے پہلے محتا ط رہتے ہوئے يہ ديکھنا ہوگا کہ اس کے کيا منفی نتائج نکل سکتے ہيں۔
پچھلے دو برسوں سے افغانستان ميں افيون کی پيداوار ميں کمی ہوگئی ہے اور وہ 34 ميں سے صرف سات صوبوں تک محدود ہوگئی ہے۔ اس وجہ سے قيمتوں ميں بھی اضافہ ہوا ہے۔
افغانستان ميں ماضی ميں افيون کی کاشت ميں کمی کی جو کوششيں ہوئی ہيں، اُن کے نتيجے ميں عوام ميں حکومت اور غير ملکی افواج کی مخالفت پيدا ہوئی ہے۔ صوبے ہلمند کے قصبے مرجاہ ميں امريکی فوجی ايک اور حکمت عملی اختيار کررہے ہيں۔ وہ، افغان کاشتکاروں کو ترغيب دے رہے ہيں کہ وہ رقم کے بدلے خود اپنی افيون کی فصليں جلا ديں۔
افيون کی کاشت پر گذارا کرنے والے کاشتکاروں نے مغربی افواج پر الزام لگايا ہے کہ وہ افيون کے پودوں کو ختم کرنے کے لئے اُن ميں جان بوجھ کر بيماری پھيلا رہی ہيں۔ تاہم افغانستان ميں نيٹو کی قيادت ميں تعينات افواج کے ترجمان نے اس کی سختی سے ترديد کی ہےکہ ان افواج کا اس بيماری سے کوئی تعلق ہے۔
رپورٹ : شہاب احمد صدیقی
ادارت : کشور مصطفیٰ