افریقہ کی امیر ترین شخصیات کہاں رہتی ہیں؟
افریقہ کے زیریں سحارا علاقوں میں غربت ایک بڑا مسئلہ قرار دیا جاتا ہے۔ تاہم نیو ورلڈ ویلتھ نامی ادارے کی ایک نئی رپورٹ کے مطابق اس براعظم میں لکھ پتی افراد کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔
جنوبی افریقہ
جنوبی افریقہ میں براعظم افریقہ کے سب سے زیادہ لکھ پتی افراد مقیم ہیں۔ چھیالیس ہزار آٹھ سو ایسے افراد کیپ ٹاؤن اور جوہانسبرگ میں رہتے ہیں۔ اعدادوشمار کے مطابق اس ملک میں لکھ پتی افراد کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ تقابلی جائزے کے حوالے سے آپ کو بتاتے چلیں کہ برطانیہ میں لکھ پتی افراد کی مجموعی تعداد آٹھ لاکھ چالیس ہزار ہے۔
نائجیریا
فوربز میگزئن کے مطابق افریقہ کا امیر ترین شخص آلیکو ڈانگوٹے نائجیریا سے تعلق رکھتا ہے۔ وہ خوراک کی مصنوعات، سیمنٹ اور منرل آئل کے شعبہ جات سے منسلک ہیں۔ ڈانگوٹے کی مجموعی مالیت 18.2 بلین امریکی ڈالر ہے۔ اس افریقی ملک سے بھی لوگ یورپ میں پناہ لینے کے لیے فرار ہو رہے ہیں۔
کینیا
کینیا میں آٹھ ہزار پانچ سو لکھ پتی افراد کے پاس موجود رقوم ملک کی مجموعی اقتصادیات کے دو تہائی کے برابر بنتی ہیں۔ اس افریقی ملک میں امیر ترین افراد کے پاس اوسطاً 83 ملین ڈالر کے برابر رقوم موجود ہیں۔ دوسری طرف اس ملک کی تقریبا نصف سے زائد آبادی یومیہ دو ڈالر سے بھی کم کماتی ہے۔
انگولا
نئی صدی کے آغاز کے ساتھ ہی افریقی ملک انگولا میں آئل کی صنعت میں پیدا ہونے والی تبدیلی کے باعث انفرادی سطح پر متعدد افراد امیر ترین بن گئے ہیں۔ اسی ملک میں افریقہ کی امیر ترین خاتون بھی رہتی ہے۔ ملکی صدر کی بیٹی ازبیلا دوس سانتوس کی ویلتھ کا اندازہ 3.2 بلین ڈالر لگایا جاتا ہے۔
موریشس
بحرہند میں واقع اِس جزیرے پر صرف تیرہ لاکھ افراد آباد ہیں۔ اس کے باوجود اس ملک میں تین ہزار دو سو لکھ پتی افراد رہتے ہیں۔ یوں تناسب کے اعتبار سے افریقہ میں سب سے زیادہ امیر ترین افراد اسی ملک میں رہتے ہیں۔ اس ملک میں سیاحت کو فروغ حاصل ہو رہا ہے جبکہ ’ٹیکس ہیوَن‘ کے حوالے سے بھی اس ملک کی ساکھ بنتی جا رہی ہے۔
نمیبیا
اس ملک میں کان کنی کی صنعت ملک کی پچیس فیصد معیشت کا بوجھ اٹھاتی ہے۔ نمیبیا کی برآمدت میں ہیرے انتہائی اہم شمار کیے جاتے ہیں۔ اگرچہ اس ملک کی آبادی تقریبا دو ملین کے قریب ہے لیکن یہاں اکتیس سو افراد کے پاس ایک ملین ڈالر مالیت سے زائد کا سرمایا ہے۔
ایتھوپیا
زیریں سحارا کے اِس افریقی ملک ایتھوپیا نے حال ہی میں ایسے دس ممالک کی فہرست میں شامل ہونے کا اعزاز حاصل کیا ہے، جہاں امیرترین شخصیات مسکن بنائے ہوئے ہیں۔ قدرے استحکام اور غیر ملکی سرمایا کاری کی وجہ سے یہ ملک 2003ء سے ترقی کی راہوں پر گامزن ہے۔ اس ملک میں اٹھائیس سو افراد خود کو امیر ترین کہہ سکتے ہیں۔ تاہم اس افریقی ملک میں بھی ایک تہائی آبادی ابھی تک غربت کا شکار ہے۔
گھانا
سونا، تیل اور کوکو گھانا کی اہم ترین برآمدات ہیں اور انہی کی وجہ سے وہاں کچھ لوگ امیر بھی ہو گئے ہیں۔ اس کے علاوہ گھانا میں فنانشل سروسز اور پراپرٹی کے کام نے بھی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
بوٹسوانا
عالمی بینک کے مطابق بوٹسوانا اس براعظم میں ترقیاتی منصوبہ جات کے حوالے سے ایک اہم مثال ہے۔ کئی عشروں سے اس ملک کی اقتصادی نمو کی شرح میں قدرے استحکام دیکھا جا رہا ہے۔ اس ملک میں چھبیس سو افراد لکھ پتی ہے۔ ان میں سے بہت ہیروں کے کاروبار سے منسلک ہیں۔ تاہم اس ملک میں بھی غربت ایک بڑا مسئلہ تصور کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ایچ آئی وی اور بے روزگاری بھی اس ملک کے مسائل میں شامل ہیں۔
آئیوری کوسٹ
آٹھ سال قبل ہی آئیوری کوسٹ میں جنگ ختم ہوئی تھی۔ تب سے اس افریقی ملک میں اقتصادی ترقی کی رفتار قدرے مستحکم ہے۔ آئیوری کوسٹ میں تئیس سو لکھ پتی افراد رہتے ہیں۔ ان افراد کی تعداد آئندہ کچھ سالوں کے دوران مزید بڑھنے کی توقع کی جا رہی ہے۔ لیکن یہاں ہر کوئی منافع میں نہیں ہے۔