اسلامی انتہا پسندوں کے انٹرنیٹ استعمال سے خطرہ ہے: روس
7 جولائی 2011روس کی فیڈرل سکیورٹی سروس (ایف سی بی) کے ڈائریکٹر ایلیگزانڈر بورٹنیکوف کا کہنا ہے کہ روس کے اسلامی انتہا پسند انٹرنیٹ کے ذریعے لوگوں کے ’دل و دماغ جیتنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘ مبصرین کی رائے میں ان کے اس بیان کے بعد یہ خدشہ پیدا ہو گیا ہے کہ روسی حکومت پہلے سے عائد انٹرنیٹ پر پابندیوں میں مزید اضافہ کر سکتی ہے۔
مبصرین کے مطابق روس کو واضح طور اسلامی شدت پسندوں سے خطرہ ہے، اور یہ خطرہ خاص طور پر مسلم اکثریتی علاقوں، بالخصوص شمالی قفقاز کے علاقے میں ہے، جو وسطی ایشیا سے ملحق ہے۔ روس کے اسلامی انتہا پسند ماضی میں روسی سکیورٹی فورسز اور عوامی مقامات کو نشانہ بناتے رہے ہیں۔
روسی حکام انٹرنیٹ کے دہشت گردانہ کارروائیوں میں استعمال کو اپنے لیے بڑا خطرہ تصور کرتے ہیں۔ بورٹنیکوف کا اس حوالے سے کہنا ہے: ’’یہ انٹرنیٹ ہی ہے، جہاں لوگوں کے دل و دماغ جیتنے کی اصل جنگ لڑی جا رہی ہے تاکہ عام افراد، بالخصوص نوجوانوں کو راغب کیا جا سکے‘‘۔
روسی سیاست پر نظر رکھنے والے تجزیہ نگار سمجھتے ہیں کہ حالیہ کچھ عرصے میں بے روزگاری، غربت اور روسی سکیورٹی فورسز کے سخت گیر اقدامات نے شمالی قفقاز میں بہت سے نوجوانوں کو شدت پسندوں کی جانب دھکیل دیا ہے۔ ان کی یہ رائے بھی ہے کہ شمالی قفقاز میں اسلامی ریاست کے قیام کے مطالبے زور پکڑتے جا رہے ہیں، جس سے روسی حکام کو تشویش لاحق ہے۔
بدنام زمانہ کے جی بی، ایف سی بی کی پیش رو ہے۔ ایف سی بی نے اپریل کے مہینے میں جی میل اور اسکائپ کی کمیونیکیشن تک رسائی کی کوشش کی تھی اور حکومت کے ناقدین کا کہنا ہے کہ روسی حکام اسلامی انتہا پسندی کی آڑ میں انٹرنیٹ پر مزید قدغنیں لگانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: عدنان اسحاق