1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’اسلامک اسٹیٹ‘ کے خلاف کُرد عرب اتحاد کی کامیابی

افسر اعوان24 دسمبر 2015

شام کے شمالی علاقے میں کُرد اور عرب باغیوں کے اتحاد نے شدت پسند گروپ ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے خلاف کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ اس کارروائی کے دوران اس اتحاد کو امریکی فضائی حملوں کی مدد بھی حاصل تھی۔

https://p.dw.com/p/1HTTI
تصویر: picture-alliance/dpa

سیریئن ڈیموکریٹک فورسز SDF کے ترجمان طلال سیلو نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ اس اتحاد کی طرف سے ملک کے شمالی صوبے حلب میں داعش کے خلاف کارروائی کا آغاز بدھ 23 دسمبر کو دیر گئے کیا گیا تھا۔ سیلو کے مطابق، ’’اس لڑائی کا مقصد سارِن شہر کے شمالی حصے سے لے کر دریائے فرات پر واقع تشرین ڈیم تک کے علاقے کی آزادی ہے۔‘‘

اے ایف پی کے مطابق کرُد فورسز نے سارِن شہر سے اسلامک اسٹیٹ کو رواں برس جولائی میں نکال باہر کیا تھا۔

سیلو کے مطابق SDF کے جنگجو جن میں زیادہ تر تعداد کردش پیپلز پروٹیکشن یونٹس سے تعلق رکھنے والوں کی ہے، پیش قدمی کرتے ہوئے آج جمعرات کے روز ڈیم سے 12 کلومیٹر تک کے فاصلے پر پہنچ چکے ہیں۔ سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق اس ڈیم سے تیار کی جانے والی بجلی صوبہ حلب کے زیادہ تر علاقوں کو فراہم کی جاتی ہے اور اس پر 2014ء سے داعش کا قبضہ ہے۔ اس دہشت گرد گروپ کے جنگجو ترک سرحد سے لے کر الرقہ تک کے علاقے میں دریائے فرات کے مغربی کنارے پر بھی قابض ہیں۔

شام میں جاری خانہ جنگی پر نظر رکھنے والی تنظیم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق دریائے فرات کے مغربی کنارے کے ساتھ شدید جھڑپیں جاری ہیں۔ اس تنظیم کے سربراہ رامی عبدالرحمان نے SDF کی پیش قدمی کی تصدیق کر دی ہے۔

SDF کے جنگجوؤں کو امریکی فضائی حملوں کی مدد بھی حاصل تھی
SDF کے جنگجوؤں کو امریکی فضائی حملوں کی مدد بھی حاصل تھیتصویر: Reuters/D. Staples

دوسری طرف خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے بتایا ہے کہ داعش کے شدت پسندوں نے ملک کے مغربی شہر دیر الزور کے ایک علاقے پر قبضہ کر لیا ہے۔ یہ علاقہ شامی فورسز کے کنٹرول میں تھا۔ دو روزہ جھڑپوں کے بعد داعش نے دیر الزور کے اس صنعتی علاقے پر بدھ کو رات گئے قبضہ کیا۔

’اسلامک اسٹیٹ‘ سے تعلق رکھنے والی نیوز ایجنسی اماک Aamaq کے مطابق اس گروپ نے مذکورہ ڈسٹرکٹ پر حملے کا آغاز تین خودکش حملوں سے کیا جن کا نشانہ شامی فورسز کی پوسٹیں تھیں۔

لندن میں قائم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے بھی داعش کی طرف سے اس ڈسٹرکٹ پر قبضے کی تصدیق کی ہے۔ ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ملک کے مشرق میں واقع شہر دیر الزور کے زیادہ تر علاقوں پر داعش کا قبضہ ہے جبکہ ایئرپورٹ سمیت شہر کے بعض مضافاتی علاقے شامی فورسز کے کنٹرول میں ہیں۔