1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسرائیل کی جارجیا کو اسلحہ کی فراہمی

Hussain, Afzal/Clemens24 اگست 2008

گذشتہ سات برسوں کے دوران مجموعی طور پر اسرائیل نے جارجیا کو ڈیڑھ ارب ڈالر مالیت کا اسلحہ فروخت کیا ہے۔ بالخصوص جاسوسی طیاروں کی سپلائی ، جس پر روس نے سخت غصے کا اظہار کیا ۔

https://p.dw.com/p/F2y3
تصویر: AP Graphics/DW

ایک اسرائیلی روزنامےYedioth Achronith کے مطابق جارجیا کو اسلحہ سے لیس کرنے میں اسرائیل نے اہم کردار ادا کیا ہے۔گزشتہ سات برسوں کے دوران اسرائیل نے نہ صرف ڈیڑھ ارب ڈالر کا اسلحہ فراہم کیا بلکہ اسرائیل کے سابق فوجیوں نے بھی جارجیا کے سپاہیوں کو تربیت فراہم کی ۔

روزنامے نے اسرائیلی وزارت خارجہ کے ایک رکن کا نام صیغہ راز میں رکھتے ہوئے لکھا ہے کہ ً ا’س کے دروازے اسرائیلیوں کے لئے ہمیشہ کھلے رہتے ہیں ، جو اس کے ملک کو Made in Israel ہتھیار فراہم کرتے ہیں ً ۔ یہاں ا’س سے مراد جارجیا کے 29 سالہ وزیر دفاع David Keseraschwili ہیں۔ مزید بتایا گیا کہ اسرائیلی ہتھیاروں کی فراہمی کے سودے تیزی کے ساتھ طے پاتے رہے ہیں ۔ جس کی وجہ David Keseraschwili کے اسرائیلیوں کے ساتھ ذاتی مرا سم تھے ۔ وہ خود پہلے اسرائیلی شہری رہ چکے ہیں اور جارجیا کی آزادی کے بعد وہ وہاں چلے گئے تھے ۔ نومبر2006 سے وہ جارجیا کے وزیر دفاع کے طور پر اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں ۔

Konflikt zwischen Georgien und Russland
تصویر: AP

روزنامے Yedioth Achronith کی تحقیقات کے مطابق 2001 سے اسرائیل کی دونوں اسلحہ سازفرموں Elbit Systems اورIsrael Military IndustrieI نے جارجیا کو فضائی دفاع ، مواصلاتی سسٹمز ، گولہ بارود ، راکٹ ، بکتر بند گاڑیاں اور پائلٹ کے بغیر خودکار طریقے سے کام کرنے والے جاسوسی طیارے فراہم کئے ۔ گذشتہ سات برسوں کے دوران مجموعی طور پر ڈیڑھ ارب ڈالر مالیت کا اسلحہ فروخت کیا گیا ۔ بالخصوص جاسوسی طیاروں کی سپلائی پر روس نے سخت غصے کا اظہار کیا ۔

اس سال مئی میں جب ایک روسی لڑاکا جہاز نے جارجیا کے علاقے میں ایک جاسوسی طیارہ مار گرایا تواسرائیل کی وزارت خارجہ کے وہ خدشات درست ثابت ہوئے کہ جارجیا کو اسلحہ کی فراہمی سے روس کے ساتھ اس کے تعلقات میں خاصی کشیدگی پیدا ہو سکتی ہے ۔

Georgien Raketenwerfer in Stellung Georgian rocket launchers, Ergneti, Georgia village in South Ossetia, video still
تصویر: AP

اسرائیل کے سابق فوجی افسر جارجیا کے دستوں کو فوجی تربیت مہیا کرتے رہے ۔ جارجیا کے صدر ساکاشولی نے گذشتہ برس اسرائیل کی سیکیورٹی فرموں کو سینکڑوں فوجی مشیر فراہم کرنے کا آرڈر دیا تھا ۔ جو جارجیا کی فوج کو بری ، بحری اور فضائی جنگ کی تربیت دے سکیں ۔ چنانچہ جارجیا بیجھے جانے والے سابق فوجی افسران میں لبنان میں لڑی جانے والی اسرا ئیلی جنگ کے سابق جنرل گال ہرش بھی شامل تھے ۔

اسرائیلی اخبار یروشلم پوسٹ کے مطابق جنوبی اوسیشیا میں جارجیا کا فوجی مشن شروع ہونے سے عین قبل 5 اگست کو اسرائیل نے جارجیا کو اسلحہ کی فراہمی روک دینے کا فیصلہ کیا ۔ 5 روز بعد اسرائیلی وزارت خارجہ نے اسلحہ کی فروخت کا سلسلہ منجمد کر دیا ۔ اس ڈر سے کہ روس بدلے کے طور پر عرب ملکوں اور ایران کو فراہم کئے جانے والے اسلحے میں واضح اضافہ کر سکتا ہے ۔

ادھر امریکی اخبار واشنگنٹن پوسٹ کے مطابق جارجیا میں عسکری تربیت مہیا کرنے والے امریکی فوجیوں کی تعداد اگست کےشروع تک 130 تھی ۔شام کے صدر بشار الاسد نےکہا کہ ماسکو کی اس اطلاع کے بعد کہ جارجیا۔روس تنازعہ میں اسرائیلی اسلحہ استعمال ہوتا رہا ، یہ ضروری ہو گیا ہے کہ روس اور شام بھی اپنی اسلحہ۔پالیسیوں کے حوالے سے باہمی اشتراک عمل کو مزید فروغ دیں ۔