اسرائیلی صدر سرکاری دورے پر بھارت پہنچ گئے
14 نومبر 2016اسرائیلی صدر رُووَین رِیولین اپنی اہلیہ نتشامه، ایک تجارتی وفد اور ماہرینِ تعلیم کے ایک گروپ کے ہمراہ آج بروزِ پیر چودہ نومبر کو بھارت پہنچے ہیں۔ یہ گزشتہ انیس سالوں میں کسی بھی اسرائیلی صدر کا پہلا دورہ بھارت ہے۔ منگل پندرہ نومبر کو رِیولین، بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کے ساتھ دو طرفہ مذاکرات کریں گے جس کے بعد توقع ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان کئی معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے۔
یاد رہے کہ بھارت میں تعینات اسرائیلی سفارت کار ڈینئیل کارمن نے گزشتہ ہفتے میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا تھا ، ’’ ہم اپنے بھارتی ساتھیوں کے ساتھ پانی، توانائی، ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ، تعلیم اور زراعت کے شعبوں میں معاہدوں کی تیاری کے حتمی مراحل میں ہیں۔ کارمن نے دفاع کے شعبے میں بھی دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو اہم قرار دیا تھا۔
اسرائیل بھارت کو عسکری سازو سامان فراہم کرنے والا تیسرا بڑا ملک ہے۔ بھارت گزشتہ ایک دہائی میں اسرائیل سے قریب بارہ بلین ڈالر کا فوجی ساز وسامان خرید چکا ہے۔ بھارتی وزارتِ خارجہ کے مطابق رِیولین بھارت میں اپنے ایک ہفتے کے دورے کے دوران چندی گڑھ میں ایک فارم ٹیکنولوجی میلے کا افتتاح کریں گے۔ اس کے علاوہ اسرائیلی صدر دہلی کے قریب کرنال کے مقام پر اسرائیلی معاونت سے قائم کیے گئے ایک زرعی ریسرچ سینٹر کا دورہ بھی کریں گے۔ صدر رِیولین کی بھارت میں دیگر مصروفیات میں آگرہ شہر میں تاریخی مقام تاج محل جانا بھی شامل ہے۔
اکیس نومبر کو اسرائیل واپسی سے قبل صدر رِیولین ممبئی جائیں گے، جہاں توقع ہے کہ وہ سن دو ہزار آٹھ میں ہوئے دہشت گردانہ حملوں میں ہلاک ہونے والوں کی یاد میں ایک تقریب میں شرکت کریں گے۔ اسرائیلی صدر ممبئی میں مقامی یہودی برادری سے بھی ملاقات کریں گے۔ ممبئی میں قائم یہ یہودی مرکز سن دو ہزار آٹھ میں ہونے والی دہشت گردانہ کارروائیوں کا ہدف تھا۔