1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسحاق ڈار پر بدعنوانی کے الزام میں فرد جرم عائد کر دی گئی

مقبول ملک ڈی پی اے، روئٹرز
27 ستمبر 2017

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ایک مرکزی رہنما اور موجودہ وفاقی حکومت میں وزیر خزانہ کے فرائض انجام دینے والے اسحاق ڈار پر ان کے خلاف بدعنوانی کے الزام میں کئی گئی تحقیقات کی روشنی میں باقاعدہ فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/2kmnY
پاکستانی وزیر خزانہ اسحاق ڈار جو اپنے خلاف کرپشن کے تمام الزامات کی تردید کرتے ہیںتصویر: Getty Images/AFP/A. Qureshi

پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد سے بدھ ستائیس ستمبر کے روز ملنے والی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق اسحاق ڈار کے خلاف کی گئی چھان بین سے یہ ثابت ہو گیا تھا کہ ان کے اثاثوں کے مالیت ان کی طرف سے بتائی گئی ان کی آمدنی سے مطابقت نہیں رکھتی تھی۔

Pakistan Nawaz Sharif, Ex-Premierminister
اسحاق ڈار سے صرف ایک روز قبل سابق وزیر اعظم نواز شریف بھی اپنے خلاف کرپشن کے مقدمات میں نیب کی ایک عدالت میں پیش ہوئے تھےتصویر: Getty Images/AFP/A. Qureshi

پاکستانی میڈیا کے مطابق اپنے خلاف سماعت کے وقت اسحاق ڈار ذاتی طور پر عدالت میں موجود تھے، جب عدالت کی سربراہی کرنے والے جج کی طرف سے ان کے خلاف الزامات پڑھ کر سنائے گئے۔ اس موقع پر وزیر خزانہ ڈار نے اپنے خلاف تمام الزامات کی تردید کی۔

ڈی پی اے نے لکھا ہے کہ پاکستانی قوانین کے مطابق اسحاق ڈار اپنے خلاف عدالتی کارروائی کے باوجود اس وقت تک وزیر کے عہدے پر فائز رہ سکتے ہیں، جب تک کہ عدالت انہیں اپنے فیصلے میں قصور وار قرار نہیں دے دیتی۔

اس کے برعکس کئی اپوزیشن رہنماؤں کا مطالبہ ہے کہ فرد جرم عائد کیے جانے کے بعد مسلم لیگ نون کے اس رہنما کو اب وزیر خزانہ کے عہدے پر فائز نہیں رہنا چاہیے بلکہ اخلاقی طور پر اپنی حکومتی ذمے داریوں سے مستعفی ہو جانا چاہیے۔

Pakistan Maryam Nawaz Sharif Tochter des Ex-Regierungschefs in Islamabad
مریم نواز بھی بالواسطہ طور پر کہہ چکی ہیں کہ نواز شریف کی نااہلی میں ملکی فوج کا ہاتھ تھاتصویر: Reuters/F. Mahmood

کیا یہ عدلیہ اور اسٹیبلشمنٹ سے براہ راست ٹکر ہے؟

نواز شریف احتساب عدالت میں پیش

این اے 120 کے غیر سرکاری نتائج، کلثوم نواز جیت گئیں

ڈی پی اے نے مزید لکھا ہے کہ اسحاق ڈار کے اپنی سیاسی جماعت پاکستان مسلم لیگ نون کے رہنما اور سابق ملکی وزیر اعظم نواز شریف کے ساتھ انتہائی قریبی خاندانی روابط ہیں، جنہیں اسی سال جولائی میں پاکستانی سپریم کورٹ نے اپنے ایک فیصلے میں وزارت عظمیٰ کے لیے نااہل قرار دے دیا تھا۔ اس عدالتی فیصلے کے بعد نواز شریف کو اپنے عہدے سے مستعفی ہونا پڑ گیا تھا اور وہ قومی اسمبلی میں اپنی نشست سے بھی محروم ہو گئے تھے۔

اسحاق ڈار پر بدھ کے روز عائد کی گئی فرد جرم کے حوالے سے یہ بات بھی اہم ہے کہ ابھی کل منگل چھبیس ستمبر کے روز ہی سابق وزیر اعظم نواز شریف بھی قومی احستاب بیورو یا ’نیب‘ کی ایک عدالت میں اپنے خلاف عائد کردہ کرپشن کے الزامات کے مختلف مقدمات میں ذاتی طور پر پیش ہوئے تھے۔

این اے 120 میں کانٹے دار مقابلہ

وزیر خزانہ ڈار پر عائد کردہ فرد جرم کے حوالے سے نیوز ایجنسی روئٹرز نے اسلام آباد سے اپنی رپورٹوں میں لکھا ہے کہ اسحاق ڈار نے بدھ کے روز عدالت میں اپنی پیشی کے دوران ان الزامات کی پرزور تردید کی کہ ان کے اثاثوں کی مالیت ان کی آمدنی سے کہیں زیادہ ہے۔

نواز شریف نے نظر ثانی اپیل دائر کر دی

’نواز شریف نے طبل جنگ بجا دیا‘

نواز شریف نا اہل، ملک میں سیاسی ہلچل

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ایک عہدیدار جان اچکزئی نے روئٹرز کو بتایا، ’’اسحاق ڈار نے آج عدالت کو بتا دیا کہ وہ بے قصور ہیں اور عدالت میں یہ ثابت کریں گے کہ ان کی ملکیت اثاثے جائز ہیں اور ان کا کسی بدعنوانی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔‘‘

پاکستان میں موجودہ حکمران جماعت مسلم لیگ نون کے متعدد اعلیٰ عہدیدار، جن میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی بیٹی مریم نواز بھی شامل ہیں، بالواسطہ طور پر یہ کہہ چکے ہیں کہ نواز شریف کے نااہل قرار دیے جانے میں ملک کی بہت طاقت ور فوج کا ہاتھ ہے جبکہ فوج کی طرف سے اس پورے معاملے میں اس کے نواز حکومت کے خلاف کسی بھی براہ راست یا بالواسطہ پس پردہ کردار کی تردید کی جاتی ہے۔