1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اردنی سکیورٹی اہلکار کی فائرنگ سے تین غیرملکی فوجی ہلاک

افسر اعوان9 نومبر 2015

اردن سکیورٹی کے ایک افسر کی فائرنگ کے نتیجے میں تین غیر ملکی فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔ اردن حکومت کے ایک ترجمان کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں دو امریکی اور ایک جنوبی افریقی ملٹری اہلکار شامل ہیں۔

https://p.dw.com/p/1H2JZ
تصویر: Reuters/M. Hamed

خبر رساں ادارے روئٹرز نے اردن حکومت کے ایک ترجمان کے حوالے سے بتایا ہے کہ فائرنگ کا یہ واقعہ آج پیر نو نومبر کو دارالحکومت عمان کے قریب امریکی فنڈنگ سے تیار کیے گئے ایک سکیورٹی ٹریننگ مرکز میں پیش آیا۔ ترجمان کے مطابق سکیورٹی اہلکار کی فائرنگ سے چھ دیگر افراد زخمی بھی ہوئے۔

فائرنگ کے اس واقعے میں زخمی ہونے والوں میں دو دیگر امریکی فوجی بھی شامل ہیں۔ ان میں سے ایک کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ روئٹرز کے مطابق عمان کے مضافات میں واقع جس مرکز میں یہ واقعہ پیش آیا وہاں زیادہ تر عراقی اور فلسطینی فورسز کو تربیت دی جاتی ہے۔ اردن کے سکیورٹی ذرائع کے مطابق فائرنگ کرنے والا افسر کپتان رینک کا تھا اور وہ بطور سینیئر کو ٹرینر تھا کام کر رہا تھا۔


حکومتی ترجمان محمد مومانی نے روئٹرز کو مزید بتایا کہ سابقی اطلاعات کے بر عکس اردن کی سکیورٹی فورسز نے حملہ آور کو فائرنگ کر کے ہلاک کیا۔ قبل ازیں سکیورٹی ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا تھا کہ فائرنگ کرنے والے اہلکار نے خودکشی کر لی تھی۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اردن میں قائم امریکی سفارت خانے کی طرف سے فوری طور پر اس واقعے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔ اے پی کے مطابق فائرنگ کے اس واقعے نے زیادہ تر بحرانی صورتحال سے دو چار خطے میں اردن کے بطور ایک نسبتاﹰ محفوظ ملک کے امیج کو متاثر کیا ہے۔ مغرب نواز اردنی حکومت نے دہشت گرد گروپ اسلامک اسٹیٹ کے خلاف جنگ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

روئٹرز کے مطابق اردن میں اس وقت کئی سو امریکی ٹرینرز موجود ہیں جو اردن کے دفاع کو بہتر بنانے کے لیے جاری ایک ملٹری پروگرام کا حصہ ہیں۔ ان میں امریکی ایف سولہ طیاروں کی اردن میں تعیناتی سے متعلق اسٹاف بھی شامل ہے۔ ان ایف سولہ طیاروں کو ہمسایہ ملک شام میں اسلامک اسٹیٹ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹد پریس کے مطابق فائرنگ کا نشانہ بننے والے غیر ملکی ٹرینرز تھے۔ محمد مومانی نے ملکی نیوز ایجنسی Petra کو بتایا زخمیوں میں چار اردنی اہلکار بھی شامل ہیں۔ مومانی کے بقول اس واقعے کی تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔

فائرنگ کا یہ واقعہ القاعدہ کی طرف سے خودکش حملوں کی 10ویں برسی کے موقع پر پیش آیا ہے۔ اُن حملوں میں عمان کے تین لگژری ہوٹلوں کو نشانہ بنایا گیا تھا جس کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے تھے۔ وہ حملہ اردن کی تاریخ کا بد ترین دہشت گردانہ حملہ تھا۔

اردن حکومت نے دہشت گرد گروپ اسلامک اسٹیٹ کے خلاف جنگ میں اہم کردار ادا کیا ہے
اردن حکومت نے دہشت گرد گروپ اسلامک اسٹیٹ کے خلاف جنگ میں اہم کردار ادا کیا ہےتصویر: picture-alliance/AP Photo