اب بھی پاکستان کا چیف جسٹس ہوں: افتخار محمّد چوہدری
25 جنوری 2009یہ بات معزول چیف جسٹس نے لاہور میں وکلاء کنونشن سے خطاب کے دوران کہی۔ کنونشن کا اہتمام پنجاب بار کاؤنسل نے کیا تھا۔
افتخار محمّد چوہدری جب اسلام آباد سے لاہور پہنچے تو وکلاء اور سول سوسائٹی کے اراکین کے علاوہ مختلف سیاسی جماعتوں کے کارکنوں نے ان کا زبردست استبال کیا۔ معزول چیف جسٹس نے لاہور ایئرپورٹ سے پنجاب بار کاؤنسل کا سفر کئی گھنٹوں میں طے کیا۔
افتخار محمّد نے پی سی اہ کے تحت حلف اٹھانے والے ججوں پر کڑی نکتہ چینی کی تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ اب تک کسی کی یہ جرّات نہیں ہوئی ہے کہ وہ تین نومبر کی ایمرجنسی کو قانونی قرار دے سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ پارلیمان کے اراکین نے بھی حلف تین نومبر سے پہلے کے آئین پر اٹھایا تھا۔
معزول چیف جسٹس نے سابق صدرٍ پاکستان پرویز مشرّف کو ہدفِ تنقید بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ پرویز مشرّف جب خود کہہ چکے ہیں کہ تین نومبر کو ان کا اقدام ماورائے آئین تھا تو پر دوسرے اس کو جائز قرار کیسے دے سکتے ہیں۔
سپریم کورٹ بار کاؤنسل کے صدر علی احمد کرد نے بحالیِ عدلیہ تک وکلاء کے دھرنوں کو جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
واضح رہے کہ پنجاب میں میاں شہباز شریف کی حکومت نے افتخار محمّد چوہدری کو چیف جسٹس آف پاکستان کا مکمل پروٹوکول دیا تھا۔ میاں شہباز شریف کی اہلیت کے خلاف پی سی او کے تحت حلف اٹھانے والی سپریم کورٹ میں مقدمہ آخری مراحل میں ہے اور اس حوالے سے پنجاب اور مرکز میں سیاسی کشیدگی عروج پر ہے۔