1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آپ کی نگرانی کی جا رہی ہے، چھٹیوں میں سادگی اپنائیں ورنہ...

عابد حسین15 ستمبر 2015

چینی حکومت نے اپنے سرکاری ملازمین کو تلقین کی ہے کہ وہ اپنی چھٹیوں میں دھیان سے خرچ کریں کیونکہ اُن کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ یہ حکم چین میں کرپشن کے خاتمے اور سادگی اپنانے کی حکومتی مہم کا حصہ ہے۔

https://p.dw.com/p/1GWj2
تصویر: picture-alliance/dpa/Z. Chaojun

چین کی حکومت نے اپنے ملازمین کو متنبہ کیا ہے کہ موسمِ خزاں کی چھٹیوں کے ایام میں وہ فضول خرچی سے اجتناب کرتے ہوئے سادگی کو اپنائیں۔ اِس تنبیہ میں واضح کیا گیا کہ ریستورانوں میں کفایت شعاری کو اپنا طرزِ زندگی بنانا ضروری ہے کیونکہ تمام ملازمین کی نگرانی کا عمل مسلسل جاری ہے۔

بیجنگ حکومت کے انسدادِ کرپشن کے ادارے نے یہ پیغام موسمِ خزاں کی چھٹیوں کے موقع پر جاری کیا ہے۔ خزاں کے وسط میں ہونے والی چھٹیوں میں چینی لوگ ایک دوسرے کو تحفے تحائف دینا معمول کی زندگی کا حصہ خیال کرتے ہیں اور خاص طور پر مُون کیک ایک روایتی تحفہ سمجھا جاتا ہے۔ اکتوبر کا پہلا ہفتہ چین میں قومی تعطیل کے ہفتے کے طور پر منایا جاتا ہے۔

بیجنگ حکومت کے ڈسپلن انسپیکشن کے مرکزی کمیشن نے تین لاکھ سے زائد سرکاری ملازمین کو ایک خط روانہ کیا ہے اور اُس میں انہیں آگاہ کیا ہے کہ وہ کمیونسٹ پارٹی کی صفوں میں شامل ہیں۔ خط میں ہدایت کی گئی ہے کہ وہ سادہ اور صاف چھٹیاں منائیں اور ایسی خوراک کھائیں جو یقینی طور پر اسراف کے زمرے میں نہ آتی ہو اور اُن تمام تحائف کو قبول کرنے سے انکار کر دیں، جو اُن کے منصب اور وقار کے منافی ہوں۔ سرکاری ملازمین کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ایسے تفریحی مقامات پر بھی نہ جائیں، جہاں جانا اُن کے لیے ضروری نہیں ہے۔ یہ خط تمام سرکاری محکموں اور ریاستی کارخانوں کے ملازمین کو ارسال کیا گیا ہے۔

China Zhou Yongkang ehemaliger Polizeichef Prozess
اعلیٰ چینی اہلکار ژُو یونگ کانگ کرٹشن الزام کے تحت عدالتی کٹہرے میںتصویر: picture alliance/AP Photo/CCTV via AP Video

چین میں کرپشن کے انسداد کے لیے کی جانے والی کارروائیوں کے تناظر میں میڈیا پر ایسی کہانیاں نمایاں طور پر تواتر کے ساتھ پیش کی جاتی ہیں، جن میں سرکاری ملازمین کا تحفے میں دی گئی قیمتی شراب کی بوتلوں کو دریاؤں میں پھینکنے یا پھر سرکاری ملازمین کی مہنگے نائٹ کلبوں میں پُرکشش طوائفوں کے ساتھ رنگینیوں کے قصے یا انتہائی مہنگے گولف مقامات پر کھیلنا وغیرہ شامل ہوتا ہے۔ یہ سب کچھ سرکاری منصب کا ناجائز فائدہ یا پھر حکومتی خزانے کا غیر قانونی استعمال خیال کیا جاتا ہے۔

صدر شی جِن پنگ کا سن 2013 میں منصبِ صدارت سنبھالنے کے بعد سے سارے چین میں کرپشن کے خاتمے کی مہم میں انتہائی تیزی محسوس کی جا رہی ہے۔ کرپشن اور مجرمانہ غفلت کے تحت کئی اعلیٰ حکومتی اہلکار اب جیل میں ہیں۔ بڑی کرپشن کرنے والوں کو عداتی کٹہرے میں لایا جا رہا ہے اور چھوٹی بد عنوانی ثابت ہونے پر ملازمین کو تنزلی کر دی جاتی ہے۔

چین کی کمیونسٹ پارٹی کرپشن کے انسداد کے لیے نت نئے طریقے استعمال کر رہی ہے۔ خط کے ذریعے تلقین کرنے کو بھی ایک نیا انداز قرار دیا گیا ہے۔ انسداد بد عنوانی کی حکومتی مہم کی وجہ سے چین میں قیمتی اشیاء کی خرید میں خاصی کمی واقع ہوئی ہے۔