1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آصف علی زرداری کا بطور صدرِ پاکستان انتخاب اور عالمی ردعمل

7 ستمبر 2008

پاکستان میں چھ ستمبر کے صدارتی الیکشن میں پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئر پرسن کو ملک کے الیکٹورل کالج نے نیا صدر منتخب کر لیا ہے۔

https://p.dw.com/p/FCkK
پاکستان کے نئے صدر آصف علی زرداریتصویر: AP

پاکستان میں صدارتی انتخابی عمل گزشتہ روز مکمل ہو گیا ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار آصف علی زرداری بھاری اکثریت کے ساتھ ملک کے نئے صدر بن گئے ہیں۔ سن اُنیس سو چھپن کے بعد وہ پاکستان کے گیاارہویں صدر ہیں۔ زرداری سے قبل میجر جنرل سکندر مرزا، فیلڈ مارشل محمد ایوب خان، جنرل محمد یحیٰ خان ، ذوالفقارعلی بھٹو، فضل الہی چوہدری ،جنرل محمد ضیا اُلحق ، غلام اسحٰق خان ، سردار فاروق احمد لغاری ، جسٹس ریٹائرڈ محمد رفیق تارڑ ، جنرل پرویز مشرف منصب صدارت پر براجمان رہ چکے ہیں۔ اِس کامیابی پر اُن کو اندرون ملک اور بیرون ملک سے مبارک باد کے پیغامات روانہ کرنے کا سلسلہ شروع ہے۔

Außenminister David Miliband
برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ ملی بینڈتصویر: AP

الیکشن جیتنے پرعالمی برادری اِس خیال کو تقویت دے رہی ہے کہ نئے صدر کے ساتھ قریبی تعاون میں فروغ سے علاقائی سلامتی اور دہشت گردی کے خلاف جاری عالمی جنگ آگے بڑھایا جائے گا۔ وائٹ ہاؤس کے ترجمان Gordon Johndroeکے مطابق امریکی صدر جورج ڈبلیو ببش نئے صدر، وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اور سیاسی حکومت کے ساتھ مل کر کام کر نے کی مناسبت سے مستقبل میں دیکھ رہے ہیں کہ کس طرح اہم معاملات کو ترجیح دی جاتی ہے۔ اِن معاملات میں انسداد دہشت گردی اور پاکستان کو مستحکم اور محفوظ ملک بنانا شامل ہے۔

Jose Manuel Barroso EU Pressekonferenz in Brüssel
یورپی کمیشن کے سربراہ Jose Manuel Barrosoتصویر: AP

برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ ملی بینڈ کی جانب سے بھی ایسا ہی بیان سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ صدر زرداری کے ساتھ قریبی رابطے کے ساتھ کام کرتے ہوئے دونوں ملکوں کے تعلقات کو مزید بہتر خطوط پر استوار کرنا ہے۔ ملی بینڈ کا مزید کہنا ہے کہ جمہوری حکومت پاکستانی عوام کی بہتر خدمت کرسکتی ہے اور اِس عمل سے جمہوری اقدار کو بھی استحکام حاصل ہو گا۔ ملی بینڈ کے بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ برطانوی حکومت زرداری کی انسداد دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے سلسلے میں ہر ممکن معاونت کرنے کو تیار ہے۔

Mahmoud Ahmadinedschad trifft Premierminister Yousaf Raza Gilani in Pakistan
ایران کے صدر محمود احمدی نژاد اور پاکستان کے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانیتصویر: AP

یورپی یونین کی جانب سے کہا گیا ہے کہ آصف علی زرداری کے منصب صدارت سنبھالنے سے اندرون ملک سکیورٹی خدشات میں کمی واقع ہونے کا امکان ہے۔ یورپی یونین کے صدر ملک فرانس نے کہا ہے کہ زرداری کے صدر منتخب ہونے کے بعد علاقائی تناؤ میں کمی ہونی چاہئے۔ یورپی کمیشن کے سربراہ Jose Manuel Barroso کا کہنا ہے کہ زرداری کے صدر بننے کے بعد پاکستان کی اقتصادی صورت حال بہتر ہونے کی توقع کی جا سکتی ہے اور ساتھ میں سکیورٹی چیلنجز کا بھی بھر پور جواب دیا جائے گا۔

ایرانی صدر محمود احمدی نژاد کی جانب سے بھی مبارک بار کا پیغام روانہ سامنے آیا ہے جس میں ہر فیلڈ میں تعاون کا بھی عندیہ دیا گیا ہے۔ افغان صدر نے زرداری کو الیکشن جیتنے کی مبارک دیتے ہوئے کہا کہ اِس سے تعلقات میں تبدیلی ممکن ہے۔ اپنے بیان میں حامد کرزئی نے پیپلز پارٹی کی مقتول لیڈر بے نظیر بھٹو کے ساتھ اپنے تعلُقات کا بھی ذکر کیا۔