آسٹریا نے ہنگری کے لیے ٹرین سروس معطّل کردی
10 ستمبر 2015شام اور عراق کے جنگ زدہ علاقوں سے بڑی تعداد میں یورپ پہنچنے والے پناہ گزینوں کے باعث یہ براعظم مشکلات کا شکار ہے کہ اس مسئلے سے کِس طرح نمٹا جائے۔ جرمنی کی طرف سے مشکلات میں گھرے ان مہاجرین کے لیے اپنے دروازے کھولنے پر اس کے مشرقی ہمسایوں کی طرف سے اسے تنقید کا بھی سامنا ہے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بدھ نو ستمبر اور جمعرات کی شب مزید تین ہزار مہاجرین ہنگری کی سرحد عبور کر کے آسٹریا میں داخل ہوئے۔ جبکہ یونانی جزائر پر بھی بڑی تعداد میں مہاجرین پہنچے جہاں سے انہوں نے مقدونیہ کی راہ لی۔
بدھ کے روز سویڈن پہنچنے کی کوشش کرنے والے مہاجریں میں اضافے کے بعد سکینڈے نیویا کے ملک ڈنمارک نے سرحد پار جانے والی ٹرینیں معطّل کر دیں جبکہ کئی گھنٹوں کے لیے اپنی ایک بڑی شاہراہ بھی بند کردی۔
یہ پیشرفت بدھ کے روز پیش آنے والے اُس ایک واقعے کے بعد سامنے آئی ہے جب جرمنی سے آنے والے سینکڑوں مہاجرین نے ڈنمارک کی ٹرین سے اترنے سے انکار کر دیا۔ ان کا مطالبہ تھا کہ انہیں ڈنمارک میں رجسٹر کرنے کی بجائے سویڈن پہنچایا جائے جہاں سیاسی پناہ سے متعلق پالیسی نسبتاﹰ نرم ہے۔ ان میں سے قریب 100 مہاجرین نے ڈنمارک ہی میں ٹھہرنے کی حامی بھر لی جبکہ بقیہ کو وہاں سے آگے جانے کی اجازت دے دی گئی۔
آج جمعرات 10 ستمبر کو آسٹریا کی ریلوے کمپنی OeBB کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں بتایا گیا، ’’ہنگری سے بہت زیادہ بھری ہوئی ٹرینین واپس آنے کی وجہ سے OeBB نے ہنگری کے لیے ٹرین سروسز عارضی طور پر معطّل کر دی ہیں۔‘‘
اس کمپنی کے مطابق اس کی وجہ آسٹریا کی طرف سے مہاجرین کی اس بڑی تعداد کو سنبھالنا مشکل ہو رہا ہے جو سرحد پار کر کے وہاں پہنچ رہے ہیں۔
OeBB کی طرف سے بتایا گیا کہ ٹرین سروس کم از کم آج جمعرات کے روز کے لیے تو بند ہی رہے گی۔ اس کمپنی کے ایک ترجمان کے مطابق فی الحال یہ بتانا کہ جمعے کے روز یہ سروس بحال ہو سکے گی یا نہیں قبل از وقت ہے۔
آسٹریئن ریلوے کمپنی کے ترجمان کے مطابق، ’’یہ بات غیر ذمہ دارانہ ہو گی کہ لوگ یہاں آتے چلے جائیں اور رات ٹرین اسٹیشوں پر ہی گزاریں۔‘‘