1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آسٹریا: ’دہشت گردانہ‘ حملے کا شبہ، مشتبہ تارک وطن گرفتار

عابد حسین
21 دسمبر 2016

آسٹریا کی پولیس نے ایک مراکشی تارک وطن کو ’دہشت گردانہ حملے‘ کی منصوبہ بندی کرنے کے شُبے میں گرفتار کر لیا ہے۔ مشتبہ ملزم سالزبرگ کی کرسمس مارکیٹ کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔

https://p.dw.com/p/2UffG
Grenze Deutschland - Österreich - Beginn der Rund-um-die-Uhr-Grenzkontrollen
تصویر: picture-alliance/Sven Hoppe

یورپی ملک آسٹریا کے دفتر استغاثہ کے مطابق جس مراکشی تارک وطن کو حراست میں لیا گیا ہے، اس کی عمر پچیس برس ہے۔ اُس کو دو روز قبل پیر کے روز جرمن سرحد کے قریب واقع آسٹریائی شہر سالزبرگ کے پہاڑی علاقے کے ایک سیاحتی مقام سے گرفتار کیا گیا ہے۔ مراکشی شہری کو پولیس نے سالزبرگ کے قریب واقع فشل شہر کے ریفیوجی مرکز سے گرفتار کیا ہے۔

دفتر استغاثہ نے اس گرفتاری کے حوالے سے کہا کہ اِس شخص کا تعلق ایک ’دہشت گرد تنظیم‘ سے معلوم ہونے پر ہی اُسے پولیس کی تحویل میں لیا گیا۔ آسٹریائی پولیس مراکشی شہری کی پچھلے کچھ دنوں سے مسلسل نگرانی کا عمل جاری رکھے ہوئے تھی۔ ایک ماہ قبل پولیس کو مخبری ہوئی تھی کہ رواں برس سالزبرگ کی کرسمس مارکیٹ کو بعض مشتبہ دہشت گرد نشانہ بنانے کی پلاننگ کر رہے ہیں۔

Weihnachtsbaum im Schnee
سالزبرگ میں لکڑی کے گھروں کو کرسمس پر مختلف روشنیوں سے سجانا معمول ہےتصویر: imago/Westend61

مراکشی شہری کو جب ریفیوجی مرکز سے گرفتار کیا گیا تو اُس کے سامان کی تلاشی لیتے ہوئے آٹھ ہزار یورو کی نقد رقم بھی دستیاب ہوئی۔ اس کے علاوہ کئی قسم کی چھوٹی چھوٹی الیکٹرانک ڈیوائسز بھی سامان سے برآمد کی گئی ہیں۔ پولیس نے اس سلسلے میں شروع تفتیشی عمل کو وسعت دے دی ہے۔ پولیس نے یہ نہیں بتایا کہ برآمد ہونے والی الیکٹرانک ڈیوائسز کا ممکنہ استعمال کیا ہو سکتا ہے۔

 دوسری جانب جرمن دارالحکومت برلن کی کرسمس مارکیٹ پر ٹرک حملے کے بعد جن جن یورپی ملکوں میں کرسمس مارکیٹوں کا اہتمام کیا جاتا ہے، وہاں سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ پولیس کے اضافی دستے تعینات کر دیے گئے ہیں۔

یہ امر اہم ہے کہ سالزبرگ میں دسمبر سن 2015 میں ایک الجزائری اور ایک پاکستانی شخص کو گرفتار کر کے انہیں فرانس منتقل کر دیا گیا تھا۔ ان افراد پر پیرس حملوں میں ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کیا گیا تھا۔ پیرس حملوں میں 130 انسانی جانیں ضائع ہوئی تھیں۔