1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آسمانی بجلی اور ہوائی جہاز

5 جون 2009

بادلوں میں الیکٹرونز کے لئے موجود رغبت ان الیکٹرانوں کو زمین سے اڑا کر بادلوں تک پہنچا دیتی ہے۔ فضا میں موجود پانی کی بوندیں اس کے لئے موصل کا کام سرانجام دیتی ہیں۔ آسمانی بجلی الیکٹرانوں کے ایک بڑے سیلاب کا نام ہے۔

https://p.dw.com/p/I4DT
آسمانی بجلی کا معمولی کوندہ بھی کروڑوں وولٹ کا ہو سکتا ہےتصویر: AP

یہ برقی چارج بادلوں کے کونوں پر ٹھہرے ہوتے ہیں۔ بادلوں کے ٹکرانے کے باعث الیکٹرونز الیکٹرونز کو دفع کرتے ہیں اور گاس کے نظریہ برقی نفوذ کے عین مطابق یہ الیکٹرون توازن کی حالت میں آنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس کے لئے انہیں پروٹانز کی تلاش ہوتی ہے اور جہاں انہیں پروٹان نظر آتے ہیں یہ اس طرف سفر کرتے ہیں۔ پانی آکسیجن اور ہائیڈروجن کے درمیان کوویلنٹ بونڈ سے بننے والا ایک مرکب ہے جس پر جزوی چارج ہوتا ہے۔

Airbus A380 Probefahrt
آسمانی بجلی کے حملے سے بچانے کے لئے جہاز کی بیرونی ساخت کو ایلومونیم سے بنایا جاتا ہےتصویر: AP

بارش کے دنوں میں فضا میں موجود نمی اور پانی کی بوندیں ان الیکٹرونز کے لئے موصل بن جاتی ہیں اور یہ الیکٹرون بآسانی ایک جگہ سے دوسری جگہ چلے جاتے ہیں۔ بجلی کے بہاؤ کے اس راستے کو سٹیپ لِیڈر کا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ آسمانی بجلی کا معمولی کوندہ بھی کئی کروڑ وولٹ کا ہوسکتا ہے۔ ایسے موقع پر اس برقی چارج کے لئے جو بھی بہاؤ کا راستہ دستیاب ہوتا ہے یہ اس کو استعمال کرتے ہیں۔ زمین سے جڑی ہوئی کوئی ایسی سلاخ جس کا رخ آسمان کی طرف ہو، زمین پر چلتا ہوا آدمی یا ٹیلی فون پول ہر چیز ایسے میں آسمانی بجلی کو اپنی جانب راغب کرسکتی ہے۔

جہاز کی بیرونی سطح کو اسے لئے ایلومونیم سے بنایا جاتا ہے۔ ایلومونیم برقی رو کا ایک بہترین موصل سمجھی جانے والی دھات ہے۔ آسمانی بجلی جہاز پر گرے تب بھی یہ جہاز کی اندرونی چیزوں کو متاثر کئے بغیر آگے بڑھ جاتی ہے۔ اسی لئے سال بھر میں جہاز پر آسمانی بجلی گرنے کا واقعہ شاذ ونادر ہی سامنے آتا ہے۔

انتہائی زیادہ چارج کے حامل بادلوں کر درمیان سے گزرتا ہوا جہاز اچھا موصل ہونے کے باعث آس پاس کے بادلوں پر موجود الیکٹرونوں کو اپنی جانب راغب کرنے کی بجائے انہی کی قوت سے دفع کرتا ہے۔ تاہم اس تمام نظام کے باوجود اب بھی آسمانی بجلی سے مکمل بچاؤ کا انحصار پائلٹ پر ہی ہوتا ہے کہ وہ ایسی ہوائی گزرگاہ سے اجتناب کرے جہاں گرج چمک کے ساتھ بارش کا عمل جاری ہو اور جہاں بادلوں میں طاقت ورآسمانی بجلی موجود ہو۔

رپورٹ عاطف توقیر

ادارت گوہر نزیر گیلانی