آئی سی سی کا متنازعہ فیصلے پر نظر ثانی کا ارادہ
20 اپریل 2011بین الاقوامی کرکٹ کونسل آئی سی سی نے منگل کے روز کہا کہ کونسل کے صدر شرد پوار نے اس ادارے سے کہا ہے کہ وہ اپنے اس فیصلے پر نظر ثانی کرے، جس کے تحت آئندہ دونوں عالمی کپ مقابلوں میں آئی سی سی کے مکمل رکن ممالک ہی شرکت کر سکیں گے۔ رواں ماہ کے آغاز پر ہی ممبئی میں ہونے والے آئی سی سی کے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں اس کے ایگزیکٹو بورڈ نے فیصلہ کیا تھا کہ کم ازکم آئندہ دو کرکٹ ورلڈ کپ مقابلوں میں صرف دس دس ٹیمیں ہی شرکت کریں گی۔
تاہم آئی سی سی کے اس اعلان کے بعد اسے کئی اطراف سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ شاید اسی دباؤ کے نتیجے میں منگل کو آئی سی سی کے صدر شرد پوار کی طرف سے جاری کی گئی ایک پریس ریلیز میں کہا گیا کہ انہوں نے ایگزیکٹو بورڈ سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنے فیصلے پر دوبارہ غور کرے، ’میں اس مسئلے پر لوگوں کے خیالات سمجھ سکتا ہوں، اسی لیے میں نے بورڈ سے کہا ہے کہ وہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے‘۔
شرد پوار نے کہا ہے کہ آئی سی سی اس معاملے پر مکمل غور کرنے کے بعد بہترین فیصلہ کرے گی۔ آئی سی سی کا ایگزیکٹو بورڈ جون کے اواخر میں ہانگ کانگ میں منعقد کی جا رہی اپنی ایک سمٹ میں اس معاملے پر دوبارہ غور کرے گا۔
کرکٹ ورلڈ کپ 2011ء میں کل چودہ ٹیموں نے شرکت کی تھی۔ اس ٹورنامنٹ کی طوالت پر کئی ماہرین نے تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ غیر اہم ٹیموں کی وجہ سے یہ مقابلے نہ صرف طویل ہو گئے بلکہ اس وجہ سے تماشائیوں کی توجہ بھی بٹ گئی۔ اسی تنقید کے بعد آئی سی سی نے آئندہ عالمی کپ مقابلوں میں دس دس ٹیمیں شامل کرنے کا اعلان کیا تھا۔
آئرلینڈ کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو وارَن ڈیو ٹروم نے آئی سی سی کے اس اعلان کا خیر مقدم کیا ہے کہ وہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے پر تیار ہے۔ تاہم دوسری طرف کئی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسا مشکل ہی ہے کہ آئی سی سی اپنے کیے ہوئے کسی فیصلے کو واپس لے۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: مقبول ملک