1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آئرلينڈ ميں صدارتی انتخابات، شوبز کی معروف شخصيت فیورٹ

28 اکتوبر 2011

آئرلينڈ ميں صدارتی انتخابات کے نتائج کا بے چينی سے انتظار کیا جا رہا ہے۔ ان انتخابات ميں سات اميدواروں نے حصہ لیا۔

https://p.dw.com/p/1319v
تصویر: picture alliance/dpa

معروف صنعتکار اور ٹی وی سٹار شان گلیگہر، بائيں بازو کی جماعت سے وابستہ سابق ثقافت کے وزير اور شاعر مائيکل ہيگینز اور آئرش ریپبلکن آرمی کے سابق کمانڈر ميکگنيز کے مابین صحتمند مقابلے کی توقع کی جا رہی ہے۔ تاہم یہ يقينی طور پر کہا جا سکتا ہے کہ ان انتحابات ميں وزيراعظم اينڈا کينی کی جماعت کو شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔

صدارتی عہدے کے انتخاب ميں حصہ لينے والے اميدواروں کی جانب سے گزشتہ کئی ہفتوں سے ايک دوسرے پر الزامات لگانے کا سلسلہ جاری تھا، جس کے نتیجے میں ملکی سیاستدانوں کی مالياتی بحران سے توجہ ہٹ کر رہ گئی ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق ان انتخابات ميں آزاد اميدوار شان گلیگہر اور ليبر پارٹی کے رکن مائيکل ہيگینز کے درميان کانٹے دار مقابلہ متوقع ہے۔

ووٹوں کی گنتی کے بعد حتمی نتائج کا اعلان ہفتے کے روز تک ہی ممکن ہو سکے گا۔ آئرش ریپبلکن آرمی کے سابق کمانڈر ميکگينز بھی صدارتی انتخاب کی دوڑ ميں شامل ہيں تاہم تجزیہ کاروں کے مطابق ان کی پوزيشن اتنی مضبوط نہيں ہے اور ان کے مقابلے ميں شان گلیگہر اورمائيکل ہيگینز کو واضح برتری حاصل ہے۔

Irland Wahl 2011
ووٹوں کی گنتی کے بعد حتمی نتائج کا اعلان ہفتے کے روز تک ہی ممکن ہو سکے گاتصویر: picture-alliance/dpa

ان انتخابات ميں سب سے بڑی ناکامی حکمران جماعت کی نظرآتی ہے۔ اس پارٹی نے رواں برس فروری ميں ہونے والے انتخابات ميں چھتيس فيصد ووٹ حاصل کرتے ہوئے اہم حريف جماعت کو شکست دے کر اقتدار حاصل کيا تھا۔

حريف جماعت کو اقتصادی بحران پر قابو پانے ميں ناکامی کا ذمہ دار تصور کيا جاتا ہے اور اس حوالے سے عوام ميں غم و غصہ بھی نمایاں ہے۔ ايک کمزور انتخابی مہم کے بعد پول جائزوں کے مطابق اس جماعت کے اميدوار کو رائے شماری ميں صرف چھ فيصد کاميابی حاصل ہوئی ہے۔

پاليسيوں کی بجائے شخصی امور کو ترجيح دينے کی وجہ سے آئرش صدارتی انتخابات کافی متنازعہ رہے ہيں اور یہ اس حوالے سے بھی مختلف نہيں ہيں کيونکہ آخری مراحل تک معروف صنعتکار اور ٹی وی سٹار شان گلیگہر کی کاميابی کے امکانات زيادہ تھے۔ عوامی جائزوں کے مطابق گلیگہر کو اپنے حريفوں پر پندرہ پوائنٹس کی واضح برتری حاصل تھی۔

رپورٹ شاہد افراز خان

ادارت عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں